جنوبی کوریا کے صدر ییئول کو پولیس نے حراست میں لیا
سیول، 15 جنوری (ہ س)۔ گزشتہ ماہ قلیل مدتی مارشل لاء کے اعلان کے بعد تنازعات اور سرخیوں میں آئے صدر یون سک ییئول کو بدھ کی صبح 10.33 بجے پولیس نے حراست میں لے لیا۔ جنوبی کوریا میں اپنے عہدے پر رہتے ہوئے کسی صدر کو حراست میں لینے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ 3 دسمبر کو مارشل لاء کے اعلان کے 43 دن بعد انہیں حراست میں لیا گیا۔
کوریا ٹائمز اخبار کے مطابق تفتیشی حکام نے انہیں مرکزی سیول کے علاقے ہنم ڈونگ میں صدارتی رہائش گاہ سے حراست میں لیا۔ یہاں سے انہیں گیونگی صوبے کے گوانچیون میں اعلیٰ عہدے داروں کے کرپشن انویسٹی گیشن آفس (سی آئی او) ہیڈ کوارٹر لے جایا گیا۔ یون نے حراست میں لیے جانے سے پہلے ایک ریکارڈ شدہ خطاب جاری کیا۔ اس میں انہوں نے کہا کہ تنازعہ کو روکنے کے لیے انہوں نے سی آئی او کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ ییئول کو حراست میں لینے کے لیے تقریباً 3000 پولیس اہلکاروں نے صبح 4.20 بجے ییئول کی رہائش گاہ کو گھیرے میں لے لیا۔ صدر کی رہائش گاہ کے سیکورٹی افسران اور اہلکاروں نے ان کا سامنا بھی کیا لیکن وہ زیادہ دیر نہیں ٹک سکے۔ تفتیشی افسران صبح 8.15 پر ییئول پہنچے۔ صدر چیف آف اسٹاف چنگ جن سک اور وکیل یون کپ کیون نے انہیں رسمی کارروائی مکمل کرنے کی اجازت دی۔
قابل ذکر ہے کہ نیشنل اسمبلی میں صدر ییئول کے خلاف مواخذے کی تحریک منظور کر لی گئی ہے۔ اس پر آئینی عدالت کو فیصلہ کرنا ہے۔ عدالت میں باقاعدہ سماعت شروع ہوگئی ہے۔ ییئول پر بغاوت اور سازش کا بھی الزام ہے۔
ہندوستھان سماچار
--------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن