جمعیة علماءہریانہ، پنجاب و ہماچل پردیش کا دو روزہ مشورہ لدھیانہ میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر، حقیقی ممبرسازی پر زور ، تعمیری پروگراموں کو مقامی سطح پر نافذ کیا جائے گا ، میٹنگ میں الجمعیة کیلنڈر اور ڈائری کی دھوم۔
لدھیانہ ،13جنوری(ہ س)۔
جمعیة علماءہریانہ، پنجاب و ہماچل پردیش کا دو روزہ مشورہ محمدی مسجد ( یونیورسٹی والی ) کچلو نگر لدھیانہ میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اس اجلاس میں تنظیم کے قومی اور مقامی ذمہ داران، علماءکرام، اور عہدیداران نے شرکت کی۔ اجلاس کی آخری نشست کی صدارت مولانا علی حسن مظاہری نے کی جبکہ مولانا حکیم الدین قاسمی، ناظم عمومی جمعیة علماءہندنے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔ اس پروگرام میں جمعیةعلماءہند کے مرکزی آرگنائزر مولانا غیور احمد قاسمی اور الجمعیة بک ڈپو کے منیجر اور مرکزی آرگنائزر مولانا ضیائ اللہ قاسمی بھی شریک ہوئے۔مولانا عبداللہ خالد قاسمی خیرآبادی ناظم تنظیم جمعیة علماء ہریانہ ،پنجاب ، ہماچل پردیش و چنڈی گڑھ نے نظامت کے فرائض انجام دیے جب کہ جمعیة علماءضلع لدھیانہ اور اس کے ذمہ داران و خدام خاص طور پر مفتی محمد عارف قاسمی صدر جمعیة علماءلدھیانہ و کنوینرہریانہ پنجاب ، ہماچل پردیش اور حاجی فرقان خازن جمعیة علمائ لدھیانہ مفتی محمد انعام نائب صدر جمعیة علماءلدھیانہ وغیرہ نےمیزبانی کی ذمہ داری ادا کی ۔جمعیة علماءہریانہ ، پنجاب وہماچل پردیش و چنڈی گڑھ کے ناظم ا علیٰ مولانا یحییٰ کریمی نے ایک مجلس کی صدارت کی۔ پروگرام میں جمعیةعلماءہند کے کلیدی تعمیری پروگراموں کا تعارف پیش ہوا اور یہ طے پایا کہ مقامی جمعیتیں ان تعمیری پروگراموں کو اپنے علاقے میں نافذکریں گی۔اجلاس میں رواں ممبرسازی پر خاص طور پر توجہ دلائی گئی اور اس سلسلے میں مقامی یونٹوں سے عزائم حاصل کیے گئے۔
پہلے دن بعد نماز مغرب جمعیةعلماءہند کے نائب صدر مولانا محمد سلمان بجنوری استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند نے اصلاحی خطاب کرتے ہوئے جمعیة علماءہند کے کام اور اس کے مشن کو بڑے مدلل انداز میں پیش کیا اور کہا کہ اس وقت جمعیة علماءہند کے موجودہ روح رواں مولانا سید محمود مدنی صاحب کو اللہ نے ملک و ملت کی صلاح و فلاح کے لیے جو فکر عطا کی ہے وہ بہت ہی کم لوگوں کے حصہ میں آتی ہے اور پھر ان افکار کو تحریک کی شکل دے کر پورے ملک میں نافذ العمل کرنا یہ صدر محترم کی خاص امتیازی صفت ہے۔مولانا بجنوری نے ضلعی ذمہ داران کو تصحیح نیت کی تلقین کی اور کہا کہ جمعیة علماءکے تعمیری منصوبوں کو دین کا کام سمجھ کر عملی جامہ پہنائیں۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں ناظم عمومی جمعیة علماءہند مولانا محمد حکیم الدین قاسمی نے کہا کہ حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی? کے نظریات اور ان کے بعد دارالعلوم دیوبند کے بانی اکابرین، خصوصاً حضرت نانوتوی، حضرت گنگوہی، حضرت شیخ الہند، اور ان کے شاگردوں نے افراد سازی کا جو کام کیا، وہ بے مثال تھا۔ ان کے شاگردوں میں حضرت مدنی، مفتی کفایت اللہ، علامہ انور شاہ کشمیری، مولانا عبیداللہ سندھی اور مولانا عزیر گل جیسی عظیم شخصیات شامل ہیں۔ اس تسلسل کو جاری رکھنے کا کام جمعیة علماءہند کے موجودہ صدر حضرت مولانا محمود اسعد مدنی نے کیا ہے۔مولانا حکیم الدین قاسمی نے کہا کہ جمعیة علماءہند کی بنیاد 23 نومبر 1919 کو 26 اکابرین نے رکھی۔ امرتسر میں پہلے اجلاس کے دوران حضرت مفتی کفایت اللہ نے قیادت فرمائی۔ اس وقت ملک کے حالات ایسے تھے کہ مختلف افراد کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا ایک عظیم چیلنج تھا۔ حضرت مفتی اعظم مفتی کفایت اللہ صاحب نے اس وقت فرمایا تھا کہ ان شاءاللہ ایک وقت آئے گا جب جمعی? کا نام پوری دنیا میں لیا جائے گا۔ آج یہ خواب حقیقت بن چکا ہے۔
انھوں نے کہا کہ جمعیة کے 105 سالہ سفر میں ہمارے اکابر نے جو خدمات انجام دیں وہ ہمارے لیے قابل فخر ہیں۔ ہمارے اکابر نے ہمیشہ وقار کے ساتھ اسلام اور مسلمانوں کی نمائندگی کی ہے۔ جمعیة کا کردار آزادی کی جدوجہد میں ناقابلِ فراموش ہے۔ جمعی? کا نظام افراد سازی کے ذریعے ملک گیر سطح پر مضبوط ہوا ہے۔ حال میں مقامی سطح پر تربیتی پروگرامز کے ذریعے نوجوان علماءاور عوام کو کام کے مزاج اور نظام سے آشنا کرایا گیا۔مکاتب کے نظام پر ہمارے اکابر کی توجہ کا خاص مرکز ایمان اور عقیدے کی حفاظت ہے۔ حضرت میاں جی نور محمد سے لے کر آج تک مکاتب کی تشکیل اور تنظیم پر مسلسل کام کیا گیا ہے۔ موجودہ دور میں اس نظام کو مزید منظم بنانے کی کوشش جاری ہے، تاکہ ہماری نسلوں کا ایمان محفوظ رہے۔جمعیة نے مختلف ادوار میں خدمتِ خلق کے کاموں کو بھی منظم کرنے کی کوشش کی ہے۔ موجودہ قیادت میں ان کاموں کو بہتر طریقے سے انجام دینے کی کوشش جاری ہے۔ ہمارا مقصد ایک مضبوط، منظم اور باصلاحیت افراد پر مشتمل جماعت کی تشکیل ہے جو موجودہ چیلنجز کا مقابلہ کرسکے۔اس کے علاوہ مولانا حکیم الدین قا سمی نے ممبر سازی کا نظام اور اس کی اہمیت ،تنظیمی مقاصد کے لیے ممبر سازی کی توسیع ،اضلاع اور تحصیلوں کی سطح پر پروگرامز اور مشوروں کی ضرورت ،اکابرین کی زندگیوں کے مطالعے کی ترغیب اور ان کے نقش قدم پر عمل ،موجودہ حالات میں اتحاد اور منظم اجتماعی کوششوں کی ضرورت، مشوروں اور تربیت کے لیے پروگرامز کی ترتیب پر بھی زوردیا۔اس اجلاس میں ہریانہ، پنجاب ، ہماچل وچنڈی گڑھ کے کل بائیس اضلاع کی نمائندگی رہی اور حضرت ناظم عمومی صاحب کی موجودگی میں ان سب کو چھ زون میں تقسیم کیا گیا اور ان کے آرگنائزر متعین کئے گئے تاکہ جدید ممبرسازی کے کام کو پوری تحریک کی شکل میں انجام دیا جاسکے۔
ناظم عمومی جمعی? علمائ ہند کی اپیل پر اکابر رحمہم اللہ کی حیات و قربانی سے متعلق کتابوں اور الجمعی? کیلنڈر و ڈائری سے جڑنے کا شرکا ئ میں جوش و خروش دیکھا گیا۔ مولانا ضیا ءاللہ قاسمی نے اس سلسلے میں مختصر رپورٹ پیش کی اور کتابوں کی فہرست کی طرف توجہ دلائی۔شرکاءنے بڑی تعداد میں الجمعیة کیلنڈر و ڈائری اپنے اور دوستوں کے لیے خریدی۔مولانا ضیاء اللہ قاسمی نے کہا کہ اکابر کو ہم نے نہیں دیکھا ہے ، ہماری تمنا ہے کہ کاش ہم ایسی جلیل القدر شخصیات سے مل پاتے ، لیکن اس دنیا میں اس کی کوئی سبیل نہیں ، تاہم کتابیں ایسا ذریعہ ہیں کہ اکابر کی باتوں اور ان کی قربانیوں کو پڑھ کر ہم ان سے مل سکتے ہیں، اس لیے کتابوں کو ہمیشہ ماضی سے جڑنے کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔
مولانا علی حسن مظاہری صدر جمعیة علماءہریانہ ،پنجاب ، ہماچل پردیش و چندی گڑھ نے جمعیة علماءکے کاموں کو دین کا کام بتاتے ہوئے کہا کہ اس سے وابستگی کو رضائے الہی کا ذریعہ سمجھیں۔مفتی عارف قاسمی نے پنجاب میں جمعیة علماءکی سرگرمیوں پر رپورٹ پیش کی۔جناب امجد صاحب نے جمعیةعلماءہند کے کاموں کو دین و دنیا کا سنگم بتایا اور کہا کہ کس طرح جمعیة علماءہندکی تربیت سے انھوں نے استفادہ کیا ہے۔ مولانا غیور احمد قاسمی نے جمعیة علماءہند کی جاری سرگرمیوں ریلیف اور قانونی اقدامات پر رپورٹ پیش کی-آخر میں ناظم اجلاس مولانا عبداللہ خالد قاسمی خیرآبادی نے آئے ہوئے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور جمعیة علماءضلع لدھیانہ کے ارکان و ذمہ داران کی ستائش کی۔ صدر اجلاس مولانا علی حسن مظاہری کی دعا پر ایک بجے دوپہر یہ اجلاس اختتام پذیر ہوا۔ ازیں قبل اول روز مغرب بعد کی نشست میں ناظم تنظیم مولانا عبداللہ خالد قاسمی خیرآبادی نے جمعی? کی سوسالہ خدمات پر پرزنٹیشن پیش کیا اور حافظ مطلوب حسن نائب خزانچی جمعیة علماءہریانہ، پنجاب، ہماچل چنڈی گڑھ نے ممبر سازی کا پرزنٹیشن پیش کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ ممبرسازی کی اپیل کی اس کے بعد دینی تعلیمی بورڈ اور جمعیة اسٹڈی کے تعلق سے مولانا دلشاد آرگنائزر نے پرزنٹیشن کیا جبکہ جمعیة یوتھ کلب کا پرزنٹیشن مولانا مفتی محمد عارف لدھیانوی اور جمعی? ولیج ماڈل کا پرزنٹیشن بھی پیش ہوا۔ مفتی سلیم ساکرس میوات نے بھی اس موقع پر رپورٹ پیش کی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais