آسام میں9؍خواتین سمیت28؍مسلمانوں کو حراستی مراکز میں بھیجاجانا شرمناک: پروفیسر محمد سلیمان
آسام میں9؍خواتین سمیت28؍مسلمانوں کو حراستی مراکز میں بھیجاجانا شرمناک: پروفیسر محمد سلیمان علی گڑھ، 7 ستمبر (ہ س)۔ انڈین نیشنل لیگ کے صدراور آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت (رجسٹرڈ) کے نائب صدر پروفیسر محمد سلیمان نے اپنے اخباری بیان میں کہا ہے کہ آسا
آسام میں9؍خواتین سمیت28؍مسلمانوں کو حراستی مراکز میں بھیجاجانا شرمناک: پروفیسر محمد سلیمان


آسام میں9؍خواتین سمیت28؍مسلمانوں کو حراستی مراکز میں بھیجاجانا شرمناک: پروفیسر محمد سلیمان

علی گڑھ، 7 ستمبر (ہ س)۔

انڈین نیشنل لیگ کے صدراور آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت (رجسٹرڈ) کے نائب صدر پروفیسر محمد سلیمان نے اپنے اخباری بیان میں کہا ہے کہ آسام حکومت نے ایک انتہائی جمہوری و انسانی حقوق کے خلاف کارروائی میں9؍خواتین سمیت 28؍مسلمانوں کو حراستی مراکز میں بھیجا ہے، جنکے متعلق دعویٰ کیا گیاہے کہ انہیں غیر ملکیوں کے ٹریبونلز(ایف ٹی) نے انہیں غیر ملکی قراردیاہے۔ ان لوگوں کو ضلع کے مختلف حصوں سے بارپیٹا کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے دفتر بلایا گیا اور انہیںایک بس میں بٹھا کر حراستی مرکزبھیج دیا گیا ۔ غیر ملکی قراردیے گئے سبھی افراد کا تعلق بنگالی مسلم طبقہ سے ہے۔ مختلف میڈیا ذرایع کے معلوم ہوا کہ یہ کارروائی ان میں سے ایک کی طرف سے ایک سوشیل میڈیا پوسٹ کے بعد ہوئی ہے ۔ ریاستی حکومت کے ذریعہ اس پوسٹ کو قابل اعتراض پایا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آسام حکومت کا یہ اقدام قابل مذمت ہے ، اس قدم کا مقصد کسی مخصوص طبقہ کو ان کے مذہب کی بنیاد پر آئینی اور انسانی حقوق سے انکار کرنے کے مترادف ہے۔ ان متاثرین کی نظر بندی آسام کے وزیر اعلی ہمانتا بسوا شرما کے اس بیان کے بعد ہوئی کہ وہ فریقین کا ساتھ دیتے رہیں گے ،صوبہ پر مسلمانوںکو قبضہ نہیں کرنے دیںگے۔ آسام کے وزیر اعلی کا واضح مسلم مخالف موقف کسی مقصد کو پورا نہیں کرتا بلکہ پہلے سے ہی فرقہ وارانہ طور پر غیر مستحکم صوبہ کو فرقہ وارانہ پولرائزیشن کی مزید ہنگامہ خیز صورتحال میں بدل دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضہ ہے کہ آسام کے وزیر اعلی کے قول وفعل جو فرقہ وارانہ منافرت اور نسلی جذبات کو پروان چڑھانے کا باعث بنتے ہیں، ان پر روک لگائی جائے اور آسام میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی بحال کی جائے ۔ وہیں انہوں نے اعلی عدلیہ بشمول سپریم کورٹ سے التماس کیا ہے کہ بے سہارا لوگوں کی ابتر صورتحال کے پیش نظر ملک میں انسانی اور بنیادی حقوق کی محافظ ہونے کے ناطے آسام کے وزیر اعلی کا غیر سنجیدہ رویہ ، سیاسی انتقام اور فرقہ وارانہ توہین کو روکنے کے لیے فوری طور پر سو موٹو suo moto ایکشن لے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ


 rajesh pande