جی ایس ٹی کونسل کی پیر کو میٹنگ، ہیلتھ انشورنس پر فیصلہ ممکن
نئی دہلی، 07 ستمبر (ہ س)۔ گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) کونسل کی 54ویں میٹنگ پیر 9 ستمبر کو دارالحکومت نئی دہلی میں ہونے والی ہے۔ اس میٹنگ میں ہیلتھ اور لائف انشورنس لینے والے لوگوں کو مہنگے پریمیم (انشورنس پریمیم) سے راحت ملنے کا امکان ہے، سرکار
جی ایس ٹی


نئی دہلی، 07 ستمبر (ہ س)۔

گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) کونسل کی 54ویں میٹنگ پیر 9 ستمبر کو دارالحکومت نئی دہلی میں ہونے والی ہے۔ اس میٹنگ میں ہیلتھ اور لائف انشورنس لینے والے لوگوں کو مہنگے پریمیم (انشورنس پریمیم) سے راحت ملنے کا امکان ہے، سرکاری ذرائع نے ہفتہ کو بتایا کہ یہ میٹنگ 9 ستمبر کو دارالحکومت نئی دہلی میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کی صدارت میں ہوگی۔ 2024جی ایس ٹی کونسل کی 54ویں میٹنگ میں دونوں قسم کے انشورنس (صحت اور زندگی کی بیمہ) پر جی ایس ٹی کی شرح کو 18 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، صحت اور زندگی کی بیمہ پر جی ایس ٹی کی شرح سرکاری خزانے پر بوجھ ڈال سکتی ہے۔ ہیلتھ اور لائف انشورنس پریمیم پر 18 فیصد جی ایس ٹی کی شرح کو ہٹانے کے معاملے نے اب سیاسی رخ اختیار کر لیا ہے۔ اس کی شروعات مرکزی روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نتن گڈکری کے وزیر خزانہ سیتا رمن کو خط لکھنے سے ہوئی۔ اس کے بعد مغربی بنگال اور اب کرناٹک کے وزیر صحت دنیش گنڈو راو¿ نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر متوسط اور کم آمدنی والے طبقے کے پالیسی ہولڈرز کے لیے ہیلتھ انشورنس پر 18 فیصد جی ایس ٹی کی شرح میں کمی کا مطالبہ کیا۔

ہیلتھ اور لائف انشورنس پر جی ایس ٹی ٹیکس کی موجودہ شرح کو کم کرنے کے لیے محکمہ مالیاتی خدمات کی درخواست کے بعد، جی ایس ٹی کونسل کے ذریعہ نامزد کردہ مرکز اور ریاستوں کے ریونیو عہدیداروں پر مشتمل فٹمنٹ کمیٹی کے ذریعہ ایک تفصیلی تجزیہ کیا گیا ہے۔ فٹمنٹ کمیٹی 9 ستمبر کو ہونے والی جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ میں اس سلسلے میں اپنی تفصیلی رپورٹ پیش کر سکتی ہے۔ اس سے سرکاری خزانے کو 6.5 ارب روپے سے 35 ارب روپے کا نقصان پہنچنے کا امکان ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 7 اگست کو بجٹ اجلاس کے دوران فنانس بل 2024 میں ترامیم پر بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ سیتا رمن نے کہا تھا کہ میں یہاں دو اہم نکات کا ذکر کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا تھا کہ جی ایس ٹی کے نفاذ سے پہلے ہی ہیلتھ انشورنس پر ٹیکس لگا دیا گیا تھا۔ یہ کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے، یہ تمام ریاستوں میں پہلے سے موجود تھا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande