تاریخ کے آئینے میں 07 ستمبر: جب بہادر نیرجا نے بچائی 360 مسافروں کی جان
نیرجا بھنوٹ۔ ایک ایئر ہوسٹس جس نے اپنی جان کا نذرانہ دے کر 360 مسافروں کی جان بچائی۔ جہاں بھارتی حکومت نے انہیں اشوک چکر سے نوازا وہیں امریکی میڈیا نے ان کی بہادری کی تعریف کرتے ہوئے انہیں ہا ہیروئن آف ہائی جیک کا خطاب دیا۔ 7 ستمبر 1963 کو چنڈی گڑھ م
تاریخ کے آئینے میں 07 ستمبر: جب بہادر نیرجا نے بچائی 360 مسافروں کی جان


نیرجا بھنوٹ۔ ایک ایئر ہوسٹس جس نے اپنی جان کا نذرانہ دے کر 360 مسافروں کی جان بچائی۔ جہاں بھارتی حکومت نے انہیں اشوک چکر سے نوازا وہیں امریکی میڈیا نے ان کی بہادری کی تعریف کرتے ہوئے انہیں ہا ہیروئن آف ہائی جیک کا خطاب دیا۔ 7 ستمبر 1963 کو چنڈی گڑھ میں پیدا ہونے والی نیرجا بھنوٹ نے بہادری کی تاریخ رقم کرتے ہوئے اپنی جان دے دی۔

1986 میں اپنی سالگرہ سے صرف دو دن پہلے، نیرجا ایک سینئر اٹینڈنٹ کے طور پر ممبئی سے امریکہ جانے والی پرواز میں سوار تھیں۔ نیویارک جانے والی اس پرواز کا پہلا پڑاو¿ کراچی تھا جہاں سے پرواز جناح ایئرپورٹ پر اتری۔ کچھ مسافر اترے اور کچھ مزید سفر کے لیے سوار ہوئے۔ پائلٹ نے ٹیک آف کی تیاریاں شروع کر دیں۔ اسی دوران چار دہشت گرد طیارے میں داخل ہوئے۔ اس سے پہلے کہ کوئی کچھ سمجھ پاتا طیارہ ہائی جیک کر لیا گیا۔ طیارے میں 379 افراد سوار تھے جن میں چار دہشت گرد، 360 مسافر اور عملے کی رکن نیرجا بھنوٹ شامل ہیں۔

چاروں دہشت گرد بندوق کی نوک پر طیارے کے مسافروں کو لے گئے۔ پائلٹ اور کو پائلٹ بھاگ گئے لیکن عملے کی سینئر رکن نیرجا بھنوٹ کھڑی رہیں۔ نیرجا کے پاس بھاگنے کا موقع تھا لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ دہشت گرد امریکی شہریوں کو تلاش کر رہے تھے۔ انہوں نے نیرجا بھنوٹ سے امریکی شہریوں کو لانے کو کہا۔ جب نیرجا سے پاسپورٹ لینے کے لیے کہا گیا تو انہوں نے امریکی شہریوں کے پاسپورٹ چھپا کر باقی دہشت گردوں کے حوالے کر دیے۔

جب دہشت گردوں نے دیکھا کہ طیارے میں کوئی امریکی مسافر نہیں ہے تو ان کا غصہ بڑھ گیا۔ دہشت گردوں نے حکام سے بات کرتے ہوئے 17 گھنٹے گزارے۔ اس دوران طیارے میں موجود بچوں کی صحت مسلسل خراب ہونے لگی۔ موقع دیکھ کر نیرجا بھنوٹ بچوں کے ساتھ ایمرجنسی دروازے کی طرف بھاگی۔ جب دہشت گردوں نے بچوں کی طرف بندوقیں تانیں تو نیرجا آگے آئی اور دہشت گردوں نے گولی مار دی۔ زخمی حالت میں انہوں نے جہاز کا ایمرجنسی دروازہ کھولا۔ اس کے ساتھ وہ مسافروں کو نکالتی رہیں۔ اس دوران دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کردی جس میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔ 18 لوگ مارے گئے، لیکن تقریباً 360 لوگ محفوظ رہے۔ اس دوران دہشت گرد فرار ہو گئے۔ دہشت گردوں کی گولیوں سے بری طرح زخمی ہونے والی نیرجا بھنوٹ کی موت ہوگئی تھی۔

دیگر اہم واقعات:

1701- جرمنی، انگلینڈ اور ہالینڈ نے فرانس مخالف معاہدے پر دستخط کیے۔

1902 - آسٹریلیا میں ایک خوفناک خشک سالی (قحط) کے بعد، ملک بھر میں لوگوں نے مل کر خدا سے بارش کی دعا کی۔

1906- بینک آف انڈیا کا قیام

1923- ویانا میں انٹرپول کا قیام۔

1931ء گول میز کانفرنس کا دوسرا اجلاس لندن میں شروع ہوا۔

1943- ہیوسٹن، ٹیکساس کے ایک ہوٹل میں آگ لگنے سے 45 افراد ہلاک ہوئے۔

1950 - ہنگری میں تمام خانقاہیں بند کر دی گئیں۔

1965- چین کی طرف سے ہندوستانی سرحد پر فوج کی تعیناتی کا اعلان۔

1977-ایتھوپیا نے صومالیہ سے سفارتی تعلقات توڑ لیے۔

1998- بین الپارلیمانی یونین (آئی پی یو) کی 100ویں کانفرنس ماسکو میں شروع ہوئی۔

1999 - ایتھنز میں 5.9 شدت کے زلزلے سے 143 افراد ہلاک، 500 سے زائد زخمی اور 50,000 بے گھر ہوئے۔

2002- ایاز الدین احمد بنگلہ دیش کے نئے صدر بنے۔

2004- فجی کے وجے سنگھ ٹائیگر ووڈس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کے نمبر ایک گولفر بن گئے۔

2005- 'فوڈ فار آئل' پروگرام کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی گئی۔

2005- مصر میں پہلی بار صدارتی انتخابات ہوئے۔

2006- بحیرہ بیرنٹس میں روسی جوہری آبدوز میں آگ لگنے سے عملے کے دو ارکان ہلاک ہو گئے۔

پیدائش

1934-

سنیل گنگوپادھیائے - ایک مشہور بنگالی ادیب ، جنہیں سرسوتی سمان سے نوازا گیا

1933- ایلا رمیش بھٹ - بین الاقوامی لیبر، کوآپریٹو، خواتین اور مائیکرو فنانس تحریکوں کے قابل احترام رہنما۔

1941- سریندر ورما - ہندی کے سرکردہ ادیبوں میں سے ایک۔

1948- مموٹی- ملیالم فلم اداکار۔

1950- انیل چودھری - مشہور مصنف، تھیٹر پروڈیوسر اور ہدایت کار۔

1950 - بھاونا سومایا - ہندوستانی مصنف، فلمی مورخ، صحافی اور نقاد۔

1887 - گوپی ناتھ کویراج - سنسکرت کے اسکالر اور عظیم فلسفی

1934- بی۔ آر اشارا- مشہور فلم ڈائریکٹر۔

1963- نیرجا بھانوٹ- اشوک چکر جیتنے والی ایئر ہوسٹس۔

1925 - پی بھانومتی - ہندوستانی اداکارہ، فلم ڈائریکٹر، میوزک ڈائریکٹر، گلوکار، پروڈیوسر، ناول نگار اور گیت نگار۔

1917 - بانو جہانگیر کویاجی - ہندوستانی طبی سائنسدان اور خاندانی منصوبہ بندی کی ماہر۔

1889 - شرت چندر بوس - ایک مجاہد آزادی ۔

1826- راج نارائن بوس- بنگالی زبان کے مشہور مصنف اور بنگالی نشاة ثانیہ کے مفکرین میں سے ایک تھے۔

انتقال

2013- رومیش بھنڈاری- تریپورہ، گوا اور اتر پردیش کے سابق گورنر۔

1998- کے. ایم چانڈی -مجاہد آزادی اور گجرات اور مدھیہ پردیش کے سابق گورنر۔

اہم مواقع اور تقریبات

نیشنل نیوٹریشن ڈے (ہفتہ)

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande