ہندوستان کے جمہوری نظام کو مضبوط کرنے والے گمنام ہیروز میں سے ایک سوکمار سین ہیں۔ آزادی کے دو سال بعد مارچ 1950 میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کا قیام عمل میں آیا اور سوکمار سین کو پہلا چیف الیکشن کمشنر مقرر کیا گیا۔ سوکمار سین، جو 1899 میں پیدا ہوئے نے پریزیڈنسی کالج، کلکتہ (اب کولکاتہ) اور لندن یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے لندن یونیورسٹی میں ریاضی میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔
سوکمار سین 1921 میں انڈین سول سروس کے افسر بنے اور بنگال کے کئی اضلاع میں کام کرنے کے بعد مغربی بنگال کے چیف سیکرٹری کے عہدے پر فائز ہوئے۔ یہاں سے انہیں چیف الیکشن کمشنر کے عہدے پر دہلی لایا گیا۔ وہ 21 مارچ 1950 سے 19 دسمبر 1958 تک چیف الیکشن کمشنر کے عہدے پر فائز رہے۔ اس عہدے پر فائز رہتے ہوئے انہوں نے ہندوستانی انتخابی نظام کو مضبوط کیا اور انتخابی عمل کو ہموار کیا۔ ان کے دور میں ہندوستان میں پہلے عام انتخابات کا عمل مکمل ہوا۔ جو آزادی کے بعد سب سے بڑا الیکشن تھا۔ ان کی قیادت میں پہلے لوک سبھا انتخابات 25 اکتوبر 1951 سے 21 فروری 1952 کے درمیان منظم طریقے سے کرائے گئے۔ انتخابات کرانے میں دو سال لگے کیونکہ اس وقت ملک میں انتخابی ڈھانچہ نہیں تھا۔
1951 میں آزاد ہندوستان کے پہلے عام انتخابات میں، جو سوکمار سین کی نگرانی میں ہوئے، ووٹروں کی تعداد 17 کروڑ سے زیادہ تھی۔ ان میں سے 85 فیصد لوگ تعلیم یافتہ نہیں تھے۔ امیدواروں نے 4,500 نشستوں پر مقابلہ کیا، جن میں سے 489 لوک سبھا انتخابات کے لیے اور باقی ریاستی اسمبلیوں کے لیے تھیں۔ انتخابات کے لیے ملک بھر میں 2 لاکھ 24 ہزار پولنگ سٹیشنز بنائے گئے اور 56 ہزار افسران کو تعینات کیا گیا۔ انتخابات کے لیے 16,500 کلرک چھ ماہ کے کنٹریکٹ پر تعینات کیے گئے۔ 20 لاکھ سے زیادہ اسٹیل کے ڈبے بنائے گئے۔ اس وقت انتخابات بیلٹ پیپر کے ذریعے ہوتے تھے۔ اسٹیل کے ڈبوں کو بنانے میں 8200 ٹن سٹیل استعمال کیا گیا۔
سوکمار سین کی اس شراکت کو ہندوستانی سیاست میں اہم سمجھا جاتا ہے۔ ان کی رہنمائی میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کو پوری دنیا میں ایک رول ماڈل کے طور پر قائم کیا گیا۔ ان کے موثر کام کرنے کے انداز کے لیے حکومت ہند نے انھیں 1954 میں پدم بھوشن سے نوازا۔
دیگر اہم واقعات:
2012- پارک گیون ہائے جنوبی کوریا کی پہلی خاتون صدر منتخب ہوئیں۔ تاہم 2017 میں انہیں کرپشن کی وجہ سے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ انہیں 25 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
2008- کینرا بینک، ایچ ڈی ایف سی اور بینک آف راجستھان نے ہاو¿سنگ لون کو سستا کرنے کا اعلان کیا۔
2007- ٹائم میگزین نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو سال کی بہترین شخصیت کا خطاب دیا۔
2006- نیپال نے شیلجا آچاریہ کو ہندوستان میں اپنا نیا سفیر مقرر کیا۔
2005- افغانستان میں تین دہائیوں کے بعد ملک کی پہلی جمہوری طور پر منتخب پارلیمنٹ کا پہلا اجلاس ہوا۔
2003- امریکہ نے پاکستان کی طرف سے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت حل کرنے کے مطالبے کو ترک کرنے کا خیر مقدم کیا۔
2000- آسٹریلیا نے ویسٹ انڈیز کو شکست دی اور اپنا لگاتار 13واں ٹیسٹ میچ جیتا۔
1999- 443 سال تک پرتگالی کالونی رہنے کے بعد مکاو¿ کی چین کو منتقلی۔
1998- امرتیہ سین کو بنگلہ دیش نے اعزازی شہریت سے نوازا۔
1998 - امریکی ایوان نمائندگان نے اس وقت کے صدر بل کلنٹن کا مواخذہ کیا۔ تاہم انہیں ایوان بالا سینیٹ نے بری کر دیا تھا۔
1997-ٹائٹینک، تاریخ کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلموں میں سے ایک، ریلیز ہوئی۔ اس فلم میں لیونارڈو ڈی کیپریو اور کیٹ ونسلیٹ نے مرکزی کردار ادا کیے تھے۔
1961- گوا کو پرتگالی غلامی سے آزادی ملی۔ آپریشن وجے کے تحت ہندوستانی فوجیوں نے گوا، دمن اور دیو کو پرتگال سے آزاد کرایا۔
1958 - سوکمار سین جمہوریہ ہند کے چیف الیکشن کمشنر/چیف الیکشن کمشنر کے عہدے سے ریٹائر ہوئے۔
1941 - جرمن ڈکٹیٹر ایڈولف ہٹلر نے فوج کی کمان سنبھالی اور جرمن فوج کا کمانڈر انچیف بن گیا۔
1927 - عظیم آزادی پسندوں رام پرساد بسمل، اشفاق اللہ خان اور روشن سنگھ کو انگریزوں نے پھانسی دے دی۔
1919- امریکہ میں موسمیاتی سوسائٹی قائم ہوئی۔
1842- امریکہ نے ہوائی کو صوبہ تسلیم کیا۔
1154- کنگ ہنری دوم انگلینڈ کا شہنشاہ بنے۔
پیدائش
1980- جمنا توڈو- ایک خاتون ایک ایسی خاتون جو درختوں کی حفاظت کے لیے وقف تھیں پدم شری سے نوازا گیا
1974 - رکی پونٹنگ - آسٹریلوی کرکٹ کھلاڑی اور کپتان۔
1969 - نیان مونگیا - سابق ہندوستانی کرکٹر۔
1951- رتن لال کٹاریہ - بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر سیاستداں
1937- جی بی پٹنائک - ہندوستان کے سابق32 ویں چیف جسٹس۔
1934 - پرتبھا دیوی سنگھ پاٹل - ہندوستان کی پہلی خاتون صدر۔
1919- اوم پرکاش- ہندوستانی سنیما کے مشہور کردار اداکار ۔
1915 - میرممبم کوئرنگ سنگھ - ہندوستانی ریاست منی پور کے پہلے وزیر اعلیٰ۔
1899 - مارٹن لوتھر کنگ سینئر، امریکی رہنما جنہوں نے انسانی حقوق کے لیے جدوجہد کی۔
1884- رام نارائن سنگھ - ہزاری باغ کے ایک مشہور سماجی کارکن، آزادی پسند اور سیاست دان ۔
1873- اپیندر ناتھ برہمچاری - ہندوستانی سائنسدان اور اپنے وقت کے سب سے بڑے طبیب تھے۔
انتقال
2016- انوپم مشرا - مصنف اور گاندھیائی ماہر ماحولیات ۔
2002- بابو بھائی پٹیل - جنتا پارٹی کے سیاست دانوں میں سے ایک، جو گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ تھے۔
1927 - اشفاق اللہ خان - ہندوستان کے مشہورعظیم مجاہدآزادی۔
1927- ٹھاکر روشن سنگھ- ہندوستان کی آزادی کے لیے لڑنے والے انقلابی رہنما۔
1988- اوماشنکر جوشی- علم پیٹھ ایوارڈ یافتہ اور مشہور گجراتی ادیب۔
1860- لارڈ ڈلہوزی- 1848 سے 1856 تک ہندوستان کے گورنر جنرل رہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan