ریاض،04ستمبر(ہ س)۔
گذشتہ اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر جاری اسرائیلی جنگ اور قاہرہ اور تل ابیب کے درمیان حالیہ کشیدگی کے تناظر میں سعودی عرب نے اسرائیلی الزامات کے خلاف مصر کا ساتھ دینے کا عزم کیا ہے۔سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ’فلاڈیلفیا ایکسس‘ کے حوالے سے اسرائیل کے بیانات پر شدید تنقید کرتے ہوئے ان کی مذمت کی۔انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ تل ابیب کی طرف سے جو کچھ کہا گیا ہے وہ بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی جاری اسرائیلی خلاف ورزیوں کو جواز فراہم کرنے کی فضول کوششوں کے سوا کچھ نہیں۔ نیتن یاھو کے الزامات کے جواب میں ہم مصر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور قاہرہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔مملکت نے ان اشتعال انگیز بیانات کے نتائج اور مصر، قطر اور امریکہ کی طرف سے مستقل جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے کی گئی ثالثی کی کوششوں کو نقصان پہنچانے کے لیے ان کے مضمرات سے بھی خبردار کیا۔وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی دعوے خطے میں خطرناک کشیدگی کو بڑھا رہے ہیں۔اپنے بیان کے اختتام پر وزارت خارجہ نے فلسطینی عوام کے مصائب کے خاتمے کی اہمیت پر زور دیا۔ بیان میں سنہ 1967ءکی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کے قیام اور مشرقی بیت المقدس کو اس کا دارالحکومت بنانے کے لیے عالمی سطح پر کوششیں تیز کرنے پر زور دیا۔
خیال رہے کہ مصر اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی شدت پسند اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کےاس بیان کے بعد سامنے آئی ہےجس میں اس نے الزام عاید کیا تھا کہ غزہ اور مصر کے درمیان مختصر پٹی فلاڈیلفیا کوریڈور کو فلسطینی جنگجو اسلحہ کی اسگملنگ کے لیے استعمال کررہےہیں۔ اس لیے وہ وہاں سے فوج واپس نہیں بلائیں گے۔ اس پرمصر نےنیتن یاھو کے بیانات کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan