یکم اکتوبر تاریخ کے آئینے میں جلیانوالہ باغ کی بربریت اور ہنٹر کمیٹی کی بے شرمی
جلیانوالہ باغ کے قتل عام میں برطانوی افسران کی بربریت کے خلاف ملک بھر میں زبردست غصے کو محسوس کرتے ہوئے، برطانوی حکومت نے اس واقعے کی تحقیقات کے لیے یکم اکتوبر 1919 کو ہنٹر کمیٹی قائم کی۔ اس آٹھ رکنی کمیٹی میں پانچ انگریز، لارڈ ہنٹر، جسٹس سر جارج رین
ہنٹر


جلیانوالہ باغ کے قتل عام میں برطانوی افسران کی بربریت کے خلاف ملک بھر میں زبردست غصے کو محسوس کرتے ہوئے، برطانوی حکومت نے اس واقعے کی تحقیقات کے لیے یکم اکتوبر 1919 کو ہنٹر کمیٹی قائم کی۔ اس آٹھ رکنی کمیٹی میں پانچ انگریز، لارڈ ہنٹر، جسٹس سر جارج رینکنگ، ڈبلیو ایف۔ رائس، میجر جنرل سر جارج بیرو اور سر تھامس اسمتھ، تین ہندوستانی ممبران سر چمن سیٹالواد، صاحبزادہ سلطان احمد اور جگت نارائن تھے۔ لیکن یہ تحقیقات ہندوستانیوں کے ساتھ مذاق بن گئی۔ 46 دن کی گواہی کے بعد، ہنٹر کمیٹی نے مارچ 1920 میں اپنی رپورٹ پیش کی۔ اس سے قبل بھی برطانوی حکومت نے انڈیمنٹی بل پاس کر کے مجرموں کو تحفظ فراہم کرنے کے ٹھوس انتظامات کیے تھے، کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں انگریزوں کے ظلم و بربریت کو سفید کرتے ہوئے گورنر پنجاب کو بے گناہ قرار دیا تھا۔ جنرل ڈائر کے بارے میں کمیٹی کا کہنا تھا کہ اس نے ضرورت سے زیادہ طاقت کا استعمال کیا لیکن جو کچھ بھی کیا، پوری لگن سے کیا۔ اس جرم کی سزا ڈائر کو ملازمت سے برطرف کر کے دی گئی۔ کمیٹی نے یہ بھی نتیجہ اخذ کیا کہ ڈائر کو ہجوم میں گولی چلانے کا جواز تھا، سوائے اس کے کہ اسے پہلے وارننگ دے کر فائرنگ کا دورانیہ کم کرنا چاہیے تھا۔ (اس نے دس منٹ کے لیے گولی چلانے کا حکم دیا)۔ بے شرمی کی انتہا یہ تھی کہ برطانوی اخبارات نے ڈائر کو 'برطانوی سلطنت کا نجات دہندہ' کہا اور برطانوی ہاؤس آف لارڈز نے انہیں 'برطانوی سلطنت کا شیر' کہا جلیانوالہ باغ میں رولٹ ایکٹ کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے جنرل ڈائر نے غیر مسلح ہجوم پر گولی چلانے کا حکم دیا۔ پلک جھپکتے میں کم از کم ایک ہزار افراد جن میں خواتین، بچے اور بوڑھے شامل تھے، قتل کر دیے گئے۔ اس شدید فائرنگ میں 1500 دیگر زخمی ہوئے۔ برطانوی راج کے ریکارڈ تسلیم کرتے ہیں کہ اس واقعے میں 379 افراد شہید اور 200 زخمی ہوئے، جو کہ اصل اعداد و شمار سے بہت کم ہے۔

دیگر اہم واقعات:

1854- ہندوستان میں ڈاک ٹکٹوں کی گردش شروع ہوئی۔ ٹکٹ پر ملکہ وکٹوریہ کا سراور ہندوستان کی تصویر کشی کی گئی تھی۔ اس کی قیمت آدھا آنہ تھی ۔

1919- برطانوی حکومت کی طرف سے ہنٹرکمیٹی قائم کی گئی تھی۔

1960- نائیجیریا برطانیہ سے آزاد ہوا۔

1978- لڑکیوں کی شادی کی عمر14 سے بڑھاکر 18 اور لڑکوں کی 18 سے بڑھا کر 21 کی گئی ۔

1996- امریکی صدر بل کلنٹن نے مغربی ایشیا شکھر سمیلن کا افتتاح کیا ۔

1998- سری لنکا میں کیلونوچی اور مانوکلم شہروں پر قبضہ کیلئے فوج اور ایل ٹی ٹی ای کے درمیان لڑائی میں 1300 لوگ مارے گئے۔

2000۔ سڈنی میں 27 ویں اولمپک کھیلوں کا اختتام ۔

2004- اسرائیلی وزیر اعظم ایریل شیرون کی کابینہ نے غازہ پٹی میں بڑے پیمانے پرملٹری آپریشن کی منظوری دی۔

2005 میں بالی، انڈونیشیا میں ایک بم دھماکے میں 40 افراد کی موت-

2007- جاپان نے شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں کو چھ ماہ تک بڑھانے کا اعلان کیا۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande