مضبوطی کا نیا ریکارڈ بنانے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں مندی، مڈ کیپ اورا سمال کیپ شیئرز میں زبردست فروخت
نئی دہلی، 19 ستمبر (ہ س)۔ مارکیٹ میں مضبوطی کے باوجود سرمایہ کاروں کو 2.04 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں کمی کے فیصلے کا اثر آج مقامی اسٹاک مارکیٹ پر بھی نظر آیا۔ ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ نے آج کاروبار
مضبوطی کا نیا ریکارڈ بنانے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں مندی، مڈ کیپ اورا سمال کیپ شیئرز میں زبردست فروخت


نئی دہلی، 19 ستمبر (ہ س)۔

مارکیٹ میں مضبوطی کے باوجود سرمایہ کاروں کو 2.04 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں کمی کے فیصلے کا اثر آج مقامی اسٹاک مارکیٹ پر بھی نظر آیا۔ ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ نے آج کاروبار شروع کر دیا ہے جو تاریخ کی بلند ترین سطح کا نیا ریکارڈ بنا رہا ہے۔ ٹریڈنگ کے پہلے گھنٹے میں ہی سینسیکس اور نفٹی خرید کی حمایت سے مضبوطی کی ایک اور نئی چوٹی تک پہنچنے میں کامیاب رہے، لیکن بعد میں جیسے ہی پرافٹ بکنگ شروع ہوئی، سینسیکس اور نفٹی اوپری سطح سے گر گئے۔ پورے دن کے کاروبار کے بعد آج دن کے کاروبار کے دوران سینسیکس 0.29 فیصد اور نفٹی 0.15 فیصد کے اضافے کے ساتھ بند ہوا، جس کی وجہ سے ٹیلی کام انڈیکس میں 3 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی۔ اس کے علاوہ آئی ٹی، کیپٹل گڈز، ٹیک، فارماسیوٹیکل، پبلک سیکٹر انٹرپرائز، آئل اینڈ گیس اور میٹل انڈیکس میں بھی فروخت کا دباو¿ دیکھا گیا۔

دوسری جانب آٹوموبائل، ایف ایم سی جی، کنزیومر ڈیوریبل اور بینکنگ سیکٹرز کے حصص میں خریداری کا سلسلہ جاری رہا۔ وسیع تر بازار میں بھی آج چھوٹے اور درمیانے درجے کے اسٹاکس میں فروخت کا مسلسل دباو¿ رہا، جس کی وجہ سے بی ایس ای مڈ کیپ انڈیکس 0.53 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ بند ہوا۔ اسی طرح، اسمال کیپ انڈیکس نے آج کا کاروبار 1.06 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ ختم کیا، اسٹاک مارکیٹ میں آج مضبوطی کے باوجود، مڈ کیپ اور اسمال کیپ اسٹاک میں فروخت کی وجہ سے، اسٹاک مارکیٹ کے سرمایہ کاروں کی دولت میں 2 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی ہے۔ آج کی ٹریڈنگ کے بعد بی ایس ای کی فہرست میں شامل کمپنیوں کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن گھٹ کر 465.68 لاکھ کروڑ (عارضی) رہ گئی۔ جبکہ گزشتہ تجارتی دن یعنی بدھ کو ان کا بازار سرمایہ 467.72 لاکھ کروڑ روپے تھا۔ اس طرح سے سرمایہ کاروں کو آج کی تجارت سے تقریباً 2.04 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande