عوامی لیگ کے سرکردہ رہنما بنگلہ دیش چھوڑ چکے ہیں، عبوری حکومت اب بھی لا علم
ڈھاکہ، 19 ستمبر (ہ س)۔ بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد عوامی لیگ کے رہنماؤں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کے درمیان کئی اہم رہنما ملک چھوڑ کر فرار ہو چکے ہیں۔ مزے کی بات یہ ہے کہ عبوری حکومت اور اس کی ایجنسیوں کو اس بارے میں کوئی سراغ بھی نہ
عوامی لیگ


ڈھاکہ، 19 ستمبر (ہ س)۔ بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد عوامی لیگ کے رہنماؤں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کے درمیان کئی اہم رہنما ملک چھوڑ کر فرار ہو چکے ہیں۔ مزے کی بات یہ ہے کہ عبوری حکومت اور اس کی ایجنسیوں کو اس بارے میں کوئی سراغ بھی نہیں ملا۔ ان میں سے زیادہ تر رہنما سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے قریبی ہیں۔ وہ اپنی حکومت میں طاقتور وزیر رہے ہیں۔ سبھی قتل کے الزامات سمیت متعدد مقدمات میں ملزم بنائے گئے ہیں۔

ڈھاکہ سے شائع ہونے والے ایک بنگالی اخبار (انگریزی ایڈیشن) پرتھم آلو نے اپنی خبر میں اس پر تفصیل سے بحث کی ہے۔ اخبار نے ملک چھوڑنے والے کچھ سرکردہ رہنماؤں کی تصاویر بھی جاری کی ہیں۔ خبر کے مطابق طلبہ اور عوام کے وسیع احتجاج کے باعث عوامی لیگ کی حکومت گرنے کے ایک ماہ بعد بھی عوامی لیگ کے کئی رہنما، سابق وزرا ملک چھوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بہت سے لوگ پہلے ہی ملک چھوڑ چکے ہیں۔ کچھ لوگ ملک سے بھاگنے کی کوشش کرتے ہوئے سرحد پر پکڑے گئے۔ سرحد پار کرنے کی کوشش کے دوران ہلاکتوں کی بھی اطلاعات ہیں۔

پرتھم الو کے مطابق جو لوگ فرار ہو چکے ہیں ان میں ، سابق وزیر داخلہ اسد الزماں خان، سابق وزیر خارجہ حسن محمود، سابق وزیر بلدیات محمد تاج الاسلام، سابق وزیر تعلیم محب الحسن چودھری، سابق وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات محمد علی عرفات اور عوامی لیگ کے مقبول رہنما شمیم ​​علی شامل ہیں۔ 17 ستمبر تک عوامی لیگ کے کل 30 سابق وزرا اور بااثر رہنما گرفتار کئے جا چکے ہیں۔ اخبار کا کہنا ہے کہ 5 اگست کے بعد عوامی لیگ کے کم از کم 15 مرکزی رہنما، سابق وزرا اور سابق ارکان پارلیمنٹ ملک چھوڑ چکے ہیں۔ فی الحال جو لیڈران ملک سے باہر نہیں جا سکے ہیں۔ وہ سب روپوش ہو گئے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande