تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے اسکول اپگریڈیشن پروگرام کا انعقاد
مرکزی تعلیمی بورڈ، جماعت اسلامی ہند کا مقصد ہے’ اسکولوں کے معیارکو بہتراوراقدار پر مبنی تعلیمی نظام کو اجاگر کرنا‘ نئی دہلی،19ستمبر (ہ س )۔ مرکزی تعلیمی بورڈ ، جماعت اسلامی ہند نے اسکولوں کے معیار کو بلند کرنے کے لیے ایک آن لائن پروگرام کا انع
تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے اسکول اپگریڈیشن پروگرام کا انعقاد


مرکزی تعلیمی بورڈ، جماعت اسلامی ہند کا مقصد ہے’ اسکولوں کے معیارکو بہتراوراقدار پر مبنی تعلیمی نظام کو اجاگر کرنا‘

نئی دہلی،19ستمبر (ہ س )۔

مرکزی تعلیمی بورڈ ، جماعت اسلامی ہند نے اسکولوں کے معیار کو بلند کرنے کے لیے ایک آن لائن پروگرام کا انعقاد کیا۔ اس پروگرام کا مقصد اسکولوں کے منفرد اقدار پر مبنی تعلیمی نظام کو اجاگر کرنا ہے جو انہیں اخلاقی اور دینی اقدار کے لحاظ سے دیگر اداروں سے ممتاز بناتا ہے۔ یہ پروگرام منتخب اسکولوں کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوا، تاکہ یہ اسکول دوسروں کے لیے ایک مثال بن سکیں۔ اس موقع پر مرکزی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین انجینئر محمد سلیم نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ جو اسکول اس ابتدائی پروگرام میں شامل نہیں ہو سکے، وہ آئندہ سیشنز میں شریک ہوں گے اور ماہرین کی رہنمائی سے فائدہ اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسکولوں کو اپنے معیار کو بہتر بنانے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ وہ دوسروں کے لیے ایک مثال بن سکیں۔ اساتذہ کو تعلیم اور ٹیکنالوجی میں ہونے والی تازہ ترین تبدیلیوں سے آگاہ رہنا چاہیے اور ان تربیتی پروگراموں کو اپنے پیشہ ورانہ ترقی کے مواقع کے طور پر دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ” اس پروگرام میں شامل اسکولوں کو اپنے معیار کو ہر لحاظ سے بہتر بنانے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ دوسرے ادارے بھی انہیں ایک مثال کے طور پر دیکھ سکیں۔ یہ تربیتی کورس ایک مضبوط اور اقدار پر مبنی تعلیمی نظام کی تعمیر میں معاون ثابت ہوگا، جو مجموعی طور پر معاشرے کے لیے فائدہ مند ہوگا۔

مرکزی تعلیمی بورڈ کے سیکرٹری اور ماہر تعلیم، جناب سید تنویر احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ ”منتخب اسکولوں کے ذمہ داران نے اس پروگرام میں شرکت کی۔ یہ تمام اسکول مثالی ادارے بن کر ابھریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اب کلاس رومز تک محدود نہیں رہی، بلکہ اسکول اب ڈیجیٹل دور میں داخل ہو چکے ہیں۔ یورپی ممالک کی مثال دیتے ہوئے، انہوں نے بتایا کہ وہاں تعلیم کا رجحان ہوم ایجوکیشن کی جانب منتقل ہو رہا ہے۔ تعلیم کا مقصد صرف طلبہ کو مقابلہ جاتی امتحانات کے لیے تیار کرنا نہیں، بلکہ انہیں ایسے صالح انسان بنانا ہے جو خدا سے تعلق قائم کریں اور معاشرے میں مثبت کردار ادا کریں۔ ہماری کوشش یہ ہے کہ بچوں میں خدا کی پہچان پیدا ہو اور ان کے اندر خدا کے ساتھ مضبوط تعلق قائم ہو، تاکہ وہ خدا کی عطا کردہ احکام کو پورا کریں اور اپنے سماجی فرائض میں بھی کامیاب ہوں، انہوں نے زبان دانی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جو طلبہ زبان اور ریاضی میں مہارت حاصل کر لیتے ہیں، انہیں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے میں کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی اور وہ تعلیمی کارکردگی میں بہترین نتائج دکھا سکیں گے۔ انہوں نے اساتذہ کی تربیت کے لیے ایک منظم آن لائن پروگرام کا بھی اعلان کیا، جس کا مقصد اساتذہ کی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ” اس تربیتی سیشن میں اساتذہ کو 10 نئی مہارتیں سکھائی جائیں گی اور 5 نئی تدریسی مشقیں متعارف کرائی جائیں گی۔ یہ پروگرام ویلیو-انٹیگریٹڈ ہوگا جس میں نصاب کی تکمیل کے ساتھ اس کی مو¿ثر تدریس پر بھی توجہ دی جائے گی۔ مزید برآں، انہوں نے طلبہ کی بنیادی خواندگی اور عددی مہارت (FLN) اور زبان سیکھنے کی قابلیت کو بہتر بنانے پر بھی زور دیا۔ سید تنویر احمد نے اساتذہ کی مسلسل پیشہ ورانہ ترقی (CPD) کے حوالے سے بھی بات کی تاکہ ان کی مستقل صلاحیتوں میں اضافہ کیا جا سکے۔ جناب ظہور احمد پروگرام کے کوآرڈی نیٹر نے افتتاحی کلمات ادا کیے اور جناب فرید نے نظامت کی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande