بھارت نے دہشت گرد پنو کے کیس میں امریکی عدالت کے سمن کو مسترد کر دیا
نئی دہلی، 19 ستمبر (ہ س)۔ ہندوستان نے خالصتانی دہشت گرد گروپتونت سنگھ پنو کی جانب سے مقدمے میں لگائے گئے الزامات کی بنیاد پر امریکی سول عدالت کی جانب سے ہندوستانی حکومت، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور انٹیلی جنس ایجنسی را کے اہلکاروں کو طلب کی
بھارت نے دہشت گرد پنو کے کیس میں امریکی عدالت کے سمن کو مسترد کر دیا


نئی دہلی، 19 ستمبر (ہ س)۔

ہندوستان نے خالصتانی دہشت گرد گروپتونت سنگھ پنو کی جانب سے مقدمے میں لگائے گئے الزامات کی بنیاد پر امریکی سول عدالت کی جانب سے ہندوستانی حکومت، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور انٹیلی جنس ایجنسی را کے اہلکاروں کو طلب کیے جانے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ سکریٹری خارجہ وکرم مستری نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اس طرح کے تمام الزامات بے بنیاد اور ناپسندیدہ ہیں۔ پنو کی طرف سے دائر کیا گیا یہ مقدمہ ہماری رائے نہیں بدلتا۔ پنو کا نام لیے بغیر سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ اس شخص کا پس منظر سب کو معلوم ہے۔ یہ شخص ایک غیر قانونی تنظیم سے وابستہ ہے۔ پنو کی تنظیم 'سکھ فار جسٹس' کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ بھارت مخالف اور تخریبی سرگرمیوں میں مصروف ہے جو ہماری خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچاتی ہے۔ اس وجہ سے اس پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت پابندی لگا دی گئی ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وزیر اعظم نریندر مودی امریکی صدر سے ملاقات کے دوران خالصتانی سرگرمیوں کا معاملہ اٹھائیں گے؟ اس پر سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ مشترکہ احتجاج سے متعلق تمام امور پر بات کی جائے گی۔ انہوں نے کسی خاص مسئلے کا ذکر نہیں کیا۔

قابل ذکر ہے کہ نیویارک کے جنوبی ضلع کی ضلعی عدالت نے دہشت گرد پنو کی جانب سے درج مقدمے کی بنیاد پر بھارتی حکام کے نام سمن جاری کیے ہیں۔ پنو نے بھارت سے معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان میں حکومت ہند کے ساتھ ساتھ قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول اور خفیہ ایجنسی را کے سابق سربراہ سمنت گوئل اور ایجنسی کے ایک افسر وکرم یادو کے نام بھی شامل ہیں۔

اس کے ساتھ ایک ہندوستانی شہری نکھل گپتا کا بھی ذکر ہے۔ ان دنوں گپتا دہشت گرد پنو کے قتل کی سازش کے سلسلے میں نیویارک کی جیل میں ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande