بنگلہ دیش میں گرفتار سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جسٹس مانک پر چھ افراد کے قتل کا مقدمہ چلایا جائے گا۔
ڈھاکہ، 18 ستمبر (ہ س)۔ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جسٹس اے ایچ ایم شمس الدین چودھری مانک، جو 23 اگست کی رات بنگلہ دیش میں ملک سے فرار ہونے کی کوشش کرتے ہوئے پکڑے گئے تھے، پر قتل کے چھ مختلف مقدمات میں مقدمہ چلایا جائے گا۔ مانک سپریم کورٹ کے اپیلٹ ڈویژن سے
مانک


ڈھاکہ، 18 ستمبر (ہ س)۔ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جسٹس اے ایچ ایم شمس الدین چودھری مانک، جو 23 اگست کی رات بنگلہ دیش میں ملک سے فرار ہونے کی کوشش کرتے ہوئے پکڑے گئے تھے، پر قتل کے چھ مختلف مقدمات میں مقدمہ چلایا جائے گا۔ مانک سپریم کورٹ کے اپیلٹ ڈویژن سے ریٹائرڈ ہیں۔

انہیں آج ڈھاکہ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ ذکی الفارابی کی عدالت میں سخت سیکورٹی میں پیش کیا گیا۔ پولیس نے عدالت سے اسے قتل کے چھ مختلف الزامات میں گرفتار کرنے کی اجازت طلب کی۔ عدالت کی منظوری کے بعد پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔ قبل ازیں منگل کو انہیں سلہٹ کے ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ انجن کانتی داس کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے سلہٹ کے کنائی گھاٹ پولیس اسٹیشن میں غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہونے کی کوشش کے معاملے میں ریٹائرڈ جسٹس مانک کو ضمانت دے دی۔

استغاثہ کا کہنا ہے کہ بارڈر گارڈ بنگلہ دیش نے مانک کو 23 اگست کی رات اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ کنائی گھاٹ ضلع کے ڈونا بارڈر کے ذریعے ہندوستان فرار ہو رہا تھا۔ اگلے دن، سلہٹ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ عالمگیر حسین نے مانک کو ضابطہ فوجداری کے سیکشن 54 (سی آر پی سی) کے تحت جیل بھیجنے کا حکم دیا۔

استغاثہ کے مطابق ریٹائرڈ جسٹس مانک کو ادبور میں ٹیکسٹائل ورکر روبیل، لال باغ میں کالج کے طالب علم خالد حسن سیف اللہ، سمن سکدر، حفیظ السکدر، توفیق الاسلام بھویاں اور سوہاگ میاں کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ مانک نے عدالت کو بتایا کہ وہ بے قصور ہیں اور ان پر لگائے گئے الزامات جھوٹے، من گھڑت اور بوگس ہیں۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande