میرا بائی چانو کا کام ابھی تک ادھورا ہے: ویٹ لفٹنگ کوچ وجے شرما
نئی دہلی، 18 ستمبر (ہ س)۔ تجربہ کار ویٹ لفٹنگ کوچ وجے شرما نے کہا کہ سیکھوم میرابائی چانو کو ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ ٹوکیو اولمپکس کی سلور میڈلسٹ گزشتہ ماہ پیرس اولمپکس میں چوتھے نمبر پر رہیں اور خواتین کے 49 کلوگرام زمرے میں کانسے کے تمغے سے محرو
چانو


نئی دہلی، 18 ستمبر (ہ س)۔ تجربہ کار ویٹ لفٹنگ کوچ وجے شرما نے کہا کہ سیکھوم میرابائی چانو کو ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ ٹوکیو اولمپکس کی سلور میڈلسٹ گزشتہ ماہ پیرس اولمپکس میں چوتھے نمبر پر رہیں اور خواتین کے 49 کلوگرام زمرے میں کانسے کے تمغے سے محروم رہیں۔گزشتہ ہفتے مودی نگر میں خواتین کی ویٹ لفٹنگ لیگ کے موقع پر بات کرتے ہوئے، شرما، جو میرا بائی کے ساتھ 2014 سے کام کر رہے ہیں، نے کہا، پیرس کے بعد، ہم دونوں نے مستقبل کے بارے میں بات چیت کی اور فیصلہ کیا کہ میرا بائی کو مسابقتی ویٹ لفٹنگ میں برقرار رہنے کی ضرورت ہے۔

پیرس میں ایک سخت مقابلے میں میرابائی کو کانسے کے تمغے کے مقابلے میں تھائی لینڈ کی سورودچنا کھمباؤ نے شکست دی۔ کھمباؤ نے کل 200 کلوگرام (88 اسنیچ + 112 کلوگرام کلین اینڈ جرک) اٹھایا جبکہ میرابائی نے 199 (88 + 111 کلوگرام) اٹھایا۔ چین کی ہوزی ہوئی (206 کلوگرام) نے ٹوکیو اولمپکس میں اپنا طلائی تمغہ برقرار رکھا، جبکہ دفاعی یورپی چیمپئن رومانیہ کی میہائیلا کیمبی (205 کلو گرام) نے چاندی کا تمغہ جیتا۔

شرما، جو مودی نگر میں ویٹ لفٹنگ کی سہولت تیار کر رہے ہیں، نے میڈیا کو بتایا، میں میرا بائی کے ساتھ 2014 سے کام کر رہا ہوں اور وہ ایک بہت ہی نظم و ضبط کی کھلاڑی ہیں۔ میرابائی پیرس میں چوتھے نمبر پر رہی اور ہم دونوں کو لگتا ہے کہ ابھی کچھ اور کام کرنا ہے۔

قومی کوچ نے کہا کہ ہندوستان کی ویٹ لفٹنگ کا مستقبل اس بات پر منحصر ہے کہ خواتین کتنی محنت کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا، ہندوستان میں خواتین کی ویٹ لفٹنگ کا مستقبل روشن ہے۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ کس طرح کرنم مالیشوری نے 2000 میں اولمپک تمغہ جیتا تھا، پھر میرا بائی چانو نے 2020 میں... میں 25 سال سے ویٹ لفٹنگ میں ہوں، میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ صرف خواتین ہی ہمیں 2028 اور 2032 میں اولمپک تمغے دلا سکتی ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande