والد کے ہاتھوں جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون کو 10.5 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا حکم
نئی دہلی، 18 ستمبر (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے ایک خاتون کو 10.5 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا حکم دیا ہے جس کے والد نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ جسٹس منوج کمار اوہری کی بنچ نے دہلی اسٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی کو متاثرہ کو معاوضہ کی رقم ادا کرنے کی ہدای
Delhi High court


نئی دہلی، 18 ستمبر (ہ س)۔

دہلی ہائی کورٹ نے ایک خاتون کو 10.5 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا حکم دیا ہے جس کے والد نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ جسٹس منوج کمار اوہری کی بنچ نے دہلی اسٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی کو متاثرہ کو معاوضہ کی رقم ادا کرنے کی ہدایت دی۔یہ واقعہ 2018 میں پیش آیا، جب متاثرہ کی عمر 17 سال تھی۔ ٹرائل کورٹ نے ان کے والد کے خلاف الزامات طے کیے تھے لیکن عبوری ضمانت پر جیل سے باہر آنے کے بعد والد نے 2021 میں خودکشی کر لی۔ جس کے بعد ٹرائل کورٹ نے کیس بند کر دیا۔ ٹرائل کورٹ نے متاثرہ کو 85 ہزار روپے ہرجانے کا حکم دیا تھا۔عدالت نے کہا کہ متاثرہ کو معاوضہ ملنا انصاف کا لازمی حصہ ہے۔ معاوضہ نہ صرف مالی ضروریات کو پورا کرتا ہے بلکہ متاثرہ کو بحالی سمیت اپنے فیصلے خود کرنے کے قابل بناتا ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس واقعے کا متاثرہ پر کافی نفسیاتی اثر ہوا ہے۔ اس واقعے کے بعد متاثرہ کو اپنا اسکول چھوڑنا پڑا۔

متاثرہ نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں ٹرائل کورٹ کی طرف سے مقرر کردہ 85,000 روپے کے معاوضے کی رقم میں اضافے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ عدالت نے پایا کہ متاثرہ کی والدہ خاندان کی واحد کمانے والی رکن ہیں اور وہ بھی بہت کم کماتی ہیں۔ ایسی صورت حال میں متاثرہ کو دی جانے والی معاوضہ رقم کو بڑھا کر 10.5 لاکھ روپے کیا جانا چاہیے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande