نئی دہلی، 13 اگست (ہ س) سپریم کورٹ نے اتر پردیش، آسام، منی پور اور اروناچل پردیش کی حکومتوں سے جواب طلب کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے دہلی تشدد کے ملزم شرجیل امام کے خلاف دیگر ریاستوں میں درج ایف آئی آر کو دہلی منتقل کرنے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے اتر پردیش، آسام، منی پور اور اروناچل پردیش کی حکومتوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔ جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ نے چاروں ریاستوں کو چار ہفتوں کے اندر اپنے جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔
سماعت کے دوران شرجیل امام کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل دشینت دوے نے کہا کہ آسام اور منی پور میں درج ایف آئی آر میں چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ آسام کے معاملے میں پہلے سے طے شدہ ضمانت کا سوال ہے۔ تب عدالت نے کہا کہ ہم ان ریاستوں سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا چارج شیٹ دہلی کی عدالت میں منتقل کی جا سکتی ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ شرجیل امام کی اس درخواست پر سپریم کورٹ نے 26 مئی 2020 کو چار ریاستوں کو نوٹس جاری کیا تھا۔ دہلی پولیس نے شرجیل امام کے خلاف یو اے پی اے کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔ شرجیل امام کو 25 اگست 2020 کو بہار سے گرفتار کیا گیا تھا۔ دہلی پولیس نے یو اے پی اے کے تحت شرجیل امام کے خلاف داخل کی گئی چارج شیٹ میں کہا ہے کہ شرجیل امام شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں کو آل انڈیا سطح پر لے جانے کے لیے بے چین تھے اور ایسا کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے تھے۔
ہندوستان سماچار
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی