لیڈی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل معاملے کی سی بی آئی کرے گی جانچ، ہائی کورٹ کا بڑا حکم
کولکاتا، 13 اگست (ہ س)۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے آر جی کر میڈیکل کالج کی خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے سی بی آئی کو معاملے کی جانچ کا حکم دیا ہے۔ منگل کو چیف جسٹسٹی ایس شیوگننم نے اس سے متعلق کیس ڈائری کا معائنہ
CBI to investigate rape & murder of lady doctor RG Kar College


کولکاتا، 13 اگست (ہ س)۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے آر جی کر میڈیکل کالج کی خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے سی بی آئی کو معاملے کی جانچ کا حکم دیا ہے۔ منگل کو چیف جسٹسٹی ایس شیوگننم نے اس سے متعلق کیس ڈائری کا معائنہ کرنے کے بعد یہ حکم دیا۔ عدالت نے یہ بھی ہدایت دی کہ ریاستی حکومت کو اس کیس سے متعلق تمام معلومات اور دستاویزات سی بی آئی کو سونپنے ہوں گے۔ اس کے علاوہ پولیس کے ذریعہ جمع کئے گئے تمام سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سی بی آئی کے حوالے کئے جائیں۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ جمعہ کو آر جی کر میڈیکل کالج کے ایمرجنسی وارڈ کی چوتھی منزل پر ایک خاتون ڈاکٹر کی لہولہان لاش ملی تھی۔ اس واقعہ نے ریاست بھر میں ہلچل مچا دی ۔ قتل اور عصمت دری کا الزام عائد کرتے ہوئے آر جی کر کے جونیئر ڈاکٹروں نے احتجاج شروع کر دیا ہے اور مسلسل دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ بعد میں دیگر ڈاکٹرز بھی اس تحریک میں شامل ہو گئے۔ یہ تحریک صرف آر جی کر میڈیکل کالج تک محدود نہیں رہی بلکہ ریاست کے مختلف اسپتالوں تک بھی پھیل گئی۔ ملک کے مختلف اسپتالوں کے ڈاکٹروں نے بھی احتجاج میں حصہ لیا۔

آر جی کر میڈیکل کالج کے ڈاکٹر کے قتل کے معاملے میں اب تک کئی چونکا دینے والی معلومات سامنے آئی ہیں۔ ان معلومات سے واضح ہوتا ہے کہ خاتون ڈاکٹر کو انتہائی درندگی کا نشانہ بنایا گیا۔ پولیس نے اس معاملے میں ایک سوک والنٹیئر سنجے رائے کو گرفتار کیا ہے۔ تاہم ابھی تک کسی اور شخص کے ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے ہیں۔ ہفتہ کو ملزم کو سیالدہ کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں جج نے اسے 14 دن کی پولیس تحویل میں بھیج دیا۔

آر جی کر اسکینڈل کے حوالے سے ہائی کورٹ میں کئی مفاد عامہ کی درخواستیں دائر کی گئی تھیں جن کی منگل کو چیف جسٹس کی بنچ میں سماعت ہوئی۔ ان درخواستوں میں بنیادی طور پر تین مطالبات کیے گئے تھے۔ پہلا مطالبہ یہ تھا کہ معاملے کی تحقیقات کسی غیر جانبدار ایجنسی سے کرائی جائے۔ عرضی گزاروں نے اپیل کی کہ کیس کی جانچ سی بی آئی یا کسی اور آزاد ایجنسی سے کروائی جائے، جس پر ریاست کا کوئی اثر نہ ہو۔ دوسرا مطالبہ یہ تھا کہ اس واقعے میں ملوث افراد کو فوری طور پر شناخت کر کے انہیں سزا دی جائے۔ تیسرا مطالبہ یہ تھا کہ تمام سرکاری اسپتالوں میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں۔ درخواست گزاروں نے اصرار کیا کہ اسپتال کے ہر منزل کے مرکزی دروازے پر سی سی ٹی وی ہونا چاہیے۔

قابل ذکر ہے کہ اس معاملے میں متوفی ڈاکٹر کے اہل خانہ نے بھی پولیس پر عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا۔ اس کے بعد وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ایک دن پہلے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد اعلان کیا تھا کہ اگر پولس اتوار تک معاملے کی تسلی بخش جانچ نہیں کرتی ہے تو ریاست جانچ کی ذمہ داری سی بی آئی کو سونپ دے گی۔ اس سے پہلے ہائی کورٹ نے خود یہ ہدایت دی تھی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande