تاریخی افتتاحی تقریب کے بعد پیرس اولمپکس 2024 کا آغاز
تاریخی افتتاحی تقریب کے بعد پیرس اولمپکس 2024 کا آغاز پیرس، 27 جولائی (ہ س)۔ دریائے سین پر ایک شاندار اور اپنی نوعیت کی پہلی افتتاحی تقریب کے بعد طویل الانتظار پیرس اولمپکس 2024 کا جمعہ (مقامی وقت کے مطابق) کو فرانسیسی دارالحکومت میں افتتاح کا اعلا
تاریخی افتتاحی تقریب کے بعد پیرس اولمپکس 2024 کا آغاز


تاریخی افتتاحی تقریب کے بعد پیرس اولمپکس 2024 کا آغاز

پیرس، 27 جولائی (ہ س)۔ دریائے سین پر ایک شاندار اور اپنی نوعیت کی پہلی افتتاحی تقریب کے بعد طویل الانتظار پیرس اولمپکس 2024 کا جمعہ (مقامی وقت کے مطابق) کو فرانسیسی دارالحکومت میں افتتاح کا اعلان کیا گیا۔ سمر اولمپک گیمز کی تاریخ میں پہلی بار اولمپکس کی افتتاحی تقریب اسٹیڈیم کے باہر منعقد ہوئی۔

شاندار افتتاحی تقریب کا انعقاد اسٹیڈیم کے باہر کیا گیا جو روایت سے مختلف تھی، کھلاڑیوں کا دریائے سین پر کشتیوں کے ذریعے استقبال کیا گیا، جس نے چھ کلومیٹر کے راستے پر ایک منفرد شو پیش کیا۔ ہندوستانی ٹیم کی قیادت دو مرتبہ میڈل جیتنے والی پی وی سندھو اور پانچ بار کے اولمپیئن شرتھ کمل نے کی۔ سمر ایونٹ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ شرکاء دریا کے راستے اولمپکس میں داخل ہو رہے تھے۔

مشہور فرانسیسی مڈفیلڈر زین الدین زیدان نے پہلے سے ریکارڈ شدہ ویڈیو میں اولمپک ٹارچ لے کر افتتاحی تقریب کا آغاز کیا۔ اسٹیڈ ڈی فرانس سے انہوں نے دوڑ لگائی اور مشعل کو اٹھایا۔ حالانکہ وہ میٹرو میں پھنس گئے اور انہیں بچوں تک پہنچایا گیا۔ بچے قبرستان سے گزر کر دریائے سین تک پہنچے اور اس کے بعد نشریات کو سین کے حقیقی وقت کے نظارے میں تبدیل کر دیا گیا۔

پریڈ آف نیشنز سے پہلے فرانسیسی جمہوریہ کے صدر ایمانوئل میکرون اور انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے صدر تھامس باخ کا ٹروکاڈیرو میں تعارف کرایا گیا۔ قومی اولمپک کمیٹیوں نے کچھ مستثنیات کے ساتھ فرانسیسی حروف تہجی کی ترتیب میں پریڈ کی، پریڈ میں آسٹریلیا اور امریکہ آخر میں آئے۔

یونان نے پریڈ کی شروعات کی، رنگا رنگ پروگرام بھی منعقد کیے گئے

پہلے 18 نمائندہ وفود کو پونٹ ڈی آسٹرلٹز سے پریڈ میں شامل کیا گیا۔ پریڈ کی قیادت جدید اولمپک گیمز کے بانی ملک یونان نے اپنے ملکی تھیم والے لباس میں کی۔ یونان نے این بی اے اسٹار جیانس اینٹیٹیکواونمپو کو اپنے مرد پرچم بردار کے طور پر منتخب کیا، ساتھ ہی خاتون پرچم بردار کے طور پر ریس واکر اینٹی گونی اینٹریسمپیوٹی تھیں۔

دریائے سین پر سفر کرتے ہوئے یونان کے بعد پناہ گزینوں کا اولمپک دستہ آیا، جس میں 37 افراد شامل تھے۔ ریو 2016 کے لیے اولمپک کھیلوں میں یہ ان کی تیسری شرکت ہے۔ افغانستان جنوبی افریقہ، البانیہ اور جرمنی کو پیچھے چھوڑ کر دلکش دریا سین کو عبور کرتے ہوئے تیسرے نمبر پر پہنچ گیا۔

پریڈ لیڈی گاگا کی دلفریب کارکردگی کے بعد دوبارہ شروع ہوئی اور اولمپک گیمز کی تاریخ کے کامیاب ترین ممالک میں سے ایک چین پہنچا۔ چین کے ٹیبل ٹینس کے عظیم ما لونگ اور ہم وقت ساز تیراک فینگ یو کو پرچم بردار کے طور پر چنا گیا۔ فرانسیسی-مالیائی گلوکارہ ایا ناکامورا کی فرانسیسی فوجی موسیقاروں کے ساتھ دلکش پرفارمنس کے بعد، پریڈ دوبارہ شروع ہوئی۔

سندھو اور شرتھ کمال نے ہندوستانی ٹیم کی قیادت کی

بھارتی شائقین کا جوش آخرکار اس وقت ختم ہوا جب پرچم بردار شرتھ کمل اور پی وی سندھو خصوصی طور پر ڈیزائن کیے گئے روایتی لباس میں ملبوس 78 کھلاڑیوں اور آفیشلز کے گروپ کے ساتھ دریائے سین پر نمودار ہوئے۔

ہندوستانی دستے کی کشتی کے گزرتے ہی دریائے سین کے چاروں سمت اٹالیا کے نعرے گونجنے لگے، جو پریڈ آف نیشنز میں اٹلی کی آمد کا اعلان کر رہے تھے۔ افتتاحی تقریب کی کمان کو منینز نے سنبھالا، جو ایک خصوصی ویڈیو میں تقریب میں شامل ہوئے۔

مختلف گروہ دریائے سین سے گزرتے رہے۔ سائیکلنگ کا پرکشش اسٹنٹ پیش کیا گیا جس نے تمام حاضرین کے دل موہ لیے۔ فنکاروں نے پرفارمنس جاری رکھی اور پریڈ آف نیشنز کو کچھ دیر کے لیے روک دیا۔ دوبارہ شروع ہونے کے بعد، میانمار اور نمیبیا اپنی خصوصی کشتیوں پر پہنچے اور نکاراگوا ان کے پیچھے پیچھے آ گیا۔

پاکستان ارشد ندیم کی قیادت میں اقوام عالم کی پریڈ میں شامل

پاکستان اپنے بھالا پھینکنے والے کھلاڑی ارشد ندیم کی قیادت میں ملک کے پرچم بردار کے طور پر پریڈ آف نیشنز میں پہنچا۔ پاکستان کی کشتی میں کل سات کھلاڑی سوار تھے جن میں تین خواتین اور چار مرد شامل تھے۔

میزبان فرانس 573 ارکان کے دستے کے ساتھ سب سے بڑی کشتی میں دریائے سین پر پہنچا۔ پریڈ آف نیشنز میں ٹیم فلسطین بھی موجود تھی جس کا پیغام تھا کہ ’’راکھ سے ہم ہمیشہ اٹھتے ہیں‘‘۔

افتتاحی تقریب کے اختتامی مراحل کے دوران، اولمپک لوریل ایوارڈ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فلیپو گرانڈی کو پیش کیا گیا۔

پیرس اولمپکس کے باضابطہ افتتاح کا اعلان ہوا

صدر میکرون پھر اسٹیج پر آئے اور فرانسیسی زبان میں اعلان کیا، ’’میں XXXIII اولمپیاڈ کے کھیلوں کے آغاز کا اعلان کرتا ہوں۔‘‘

فرانس کے پرچم بردار، فلورنٹ منوڈو اور میلینا رابرٹ میکون نے اولمپک حلف لینے میں ایتھلیٹس کی نمائندگی کی جس کے بعد زیدان کو اسٹیج پر بلایا گیا اور انہوں نے پر اسرار شخص سے اولمپک کا مشعل لیا۔ انہوں نے مشعل اسپین کے آئیکون ٹینس اسٹار رافیل نڈال کو دی، جو رولینڈ گیروس میں اپنی مہارت کے لیے مشہور ہیں۔

متاز کھلاڑیوں کے ہاتھوں سے ہوکر گزری اولمپک مشعل

ایک ایک کر کے ایفل ٹاور پر چھلے لگائے گئے۔ اس کے بعد مشعل کو نڈال، سرینا ولیمز، کارل لیوس اور نادیہ کومانیکی کے ساتھ ایک کشتی میں دریائے سین میں لے جایا گیا۔ جب کشتی گھاٹ پر پہنچی تو مشعل کو ریٹائرڈ فرانسیسی ٹینس کھلاڑی ایمیلی موریسمو نے اٹھایا۔

موریسمو نے اسے فرانسیسی باسکٹ بال لیجنڈ اور سابق این بی اے اسٹار ٹونی پارکر کے حوالے کیا۔ ان دونوں نے لوور اور اس کے پرامڈ کے پاس سے جاگنگ کرتے ہوئے آگے بڑھے۔

آخر کار، مشعل برداروں کا پورا گروپ بڑھ کر 18 افراد تک پہنچ گیا اور اس میں مختلف اولمپین اور پیرا اولمپین شامل تھے۔ انہوں نے مشعل کو ٹیڈی رینر اور میری ہوزے پیریک کے پاس پہنچایا، جنہوں نے کڑھائی جلائی۔ اس میں ایک ہاٹ ایئر بیلون بھی نصب کیا گیا تھا جو 30 میٹر اونچا تھا۔ بیلون نے اس کڑھائی کو پیرس کے آسمان میں اونچا اٹھا دیا۔ تقریب کے اختتام پر گلوکارہ سیلائن ڈیون نے پرفارم کیا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار

ہندوستان سماچار / انظر حسن / محمد شہزاد


 rajesh pande