دکن چارجرز کی ٹیم میں ایک ساتھ کھیلتے ہوئے میں نے دیکھا کہ روہت کچھ خاص ہیں: اسٹائرس
نئی دہلی، 7 ستمبر (ہ س)۔ نیوزی لینڈ کے سابق آل راؤنڈر اسکاٹ اسٹائرس نے کہا کہ انہوں نے روہت شرما میں کچھ خاص دیکھا جب وہ اب ناکارہ دکن چارجرز کے لیے کھیل رہے تھے۔ اسٹائرس اور روہت 2008 اور 2009 کے آئی پی ایل کے دوران دکن چارجرز کے کیمپ میں ایک ساتھ ت
روہت


نئی دہلی، 7 ستمبر (ہ س)۔ نیوزی لینڈ کے سابق آل راؤنڈر اسکاٹ اسٹائرس نے کہا کہ انہوں نے روہت شرما میں کچھ خاص دیکھا جب وہ اب ناکارہ دکن چارجرز کے لیے کھیل رہے تھے۔ اسٹائرس اور روہت 2008 اور 2009 کے آئی پی ایل کے دوران دکن چارجرز کے کیمپ میں ایک ساتھ تھے، جہاں ٹیم نے جنوبی افریقہ میں ٹائٹل جیتا تھا۔ روہت نے ممبئی انڈینز میں شمولیت اختیار کی اور ٹیم کو پانچ آئی پی ایل ٹائٹل جتوایا، اس کے بعد جون میں 2024 مینز ٹی 20 ورلڈ کپ میں ہندوستان کی قیادت کی۔

اسٹائرس نے کرکٹ ڈاٹ کام کو بتایا، آئی پی ایل 2008 میں، مجھے ٹیم کے ساتھی بننے اور روہت شرما کو دیکھنے اور سننے کا پہلا موقع ملا۔ وہ دکن چارجرز میں ہمارے ساتھ تھے۔ اس وقت ان کی عمر 19 یا 20 سال تھی اور میں نے اسے تب سمجھا۔ مجھے معلوم تھا کہ یہ بچہ کچھ خاص ہے، میں ابھی سری لنکا سے واپس آیا ہوں، جہاں میں نے بھارت بمقابلہ سری لنکا میچ میں کمنٹری کی تھی، اور وہ اب بھی وہی کھلاڑی ہے جو 16 سال پہلے تھا۔

آئی پی ایل 2008 میں، دکن چارجرز نے 14 میچوں میں سے صرف دو جیت کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل کے نچلے نمبر پر رہے۔ اسٹائرس نے محسوس کیا کہ ٹیم متوازن پلیئنگ الیون بنانے کے قابل نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ 'پہلے سال ہم جیتنے کے لیے فیورٹ تھے، لیکن ہم آخری نمبر پر رہے، اس کی ایک وجہ یہ تھی کہ ہمارے پاس بہت اچھا توازن نہیں تھا۔ کاغذ پر ہمارے بہت اچھے نام تھے، لیکن آپ کو صرف چار غیر ملکی کھلاڑی ملے۔ جب ہم نے آل راؤنڈرز کو شامل کرنے کی کوشش کی اور ہم ان میں سے کسی میں بھی اتنے مضبوط نہیں تھے اور آخر کار... ہم آخری نمبر پر رہے۔

تاہم آئی پی ایل 2009 میں ٹیم نے رائل چیلنجرز بنگلور کو ہرا کر چیمپئن شپ جیت کر سب کو حیران کر دیا۔

اسٹائرس نے کہا، ٹیم میں چند تبدیلیاں، ایک نیا کوچ اور ہم نے توازن پایا اور اسے درست کر لیا۔ دکن چارجرز میں ہمارا وقت بہت اچھا گزرا۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande