دبئی، 14 جنوری (ہ س)۔ ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 سیزن 3 ہفتہ کو شروع ہو چکا ہے۔ لیگ میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای )کے ہونہار کھلاڑی دنیا کے چند سرکردہ کرکٹرز کے ساتھ اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ٹورنامنٹ کو اپنی حمایت کرنے والے لیجنڈز میں سے ایک مشہور پاکستانی تیز گیندباز وقار یونس ہیں، جو مسلسل تیسرے سیزن میں کمنٹری پینل کا حصہ ہیں۔ وقار یونس نے ٹورنامنٹ کی بڑھتی ہوئی نوعیت کی تعریف کی اور متحدہ عرب امارات کے کرکٹرز کی شاندار کارکردگی پر روشنی ڈالی اور اسے ملک کی کرکٹ کی ترقی کا ثبوت قرار دیا۔
ٹورنامنٹ کی غیر معمولی ترقی، دلچسپ آغاز اور اس کے امید افزا مستقبل کی تعریف کرتے ہوئے پاکستانی لیجنڈ نے کہا کہ ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 دن بدن وسیع ہوتا جا رہا ہے۔ گزشتہ برس اس سے گزشتہ سال سے بہتر تھا اور امید ہے کہ یہ سال اور بھی بہتر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں اس ٹورنامنٹ میں وہ سب کچھ ہے جو اسے ٹاپ ٹورنامنٹس میں سے ایک بننے کے لئے چاہیے۔ میں مسلسل تیسرے برس اس کا حصہ رہا ہوں اور میں نے اس میں بہت ترقی دیکھی ہے۔
گزشتہ اتوار کو ابوظہبی نائٹ رائیڈرز کے علیشان شرافو نے ڈیزرٹ وائپرز کے خلاف 46 رنوں کی شاندار اننگز کھیلی۔ اس شاندار بلے باز کی تعریف کرتے ہوئے وقار یونس نے کہا کہ میں نے ٹورنامنٹ کے آغاز میں ہی کچھ متاثر کن پرفارمنس دیکھی ہے۔ علیشان شرافو نے رنز بنائے۔ گزشتہ برس بھی انہوں نے کم وقت میں ایک اننگز میں 80 رنز بنائے تھے۔ یہ مقامی لوگوں کے لیے بہت امید افزا ہے۔
سیزن کے پہلے میچ میں دبئی کیپٹلز کے فرحان خان نے ایم آئی امارات کے کیرون پولارڈ کے خلاف آخری اوور میں 11 رن بچائے اور وقار یونس جیسے بہترین گیندباز کو متاثر کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے فرحان کو گیندبازی کرتے دیکھا اور انہوں نے ٹی۔ 20کرکٹ کے ماسٹر رہے کسی کھلاڑی کو شاندار آخری اوور دیا۔ یہ واقعی ظاہر کرتا ہے کہ بچے بڑے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے کے عادی ہو رہے ہیں اور انہیں کوئی خوف نہیں ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں کرکٹ ترقی اور بہتری کی جانب گامزن رہے گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد