تہاڑ میں بند انجینئر رشید کو لوک سبھا کی حلف برداری کے لیے 5 جولائی کو دو گھنٹے کے لیے حراستی پیرول
نئی دہلی، 02 جولائی (ہ س)۔ پٹیالہ ہاوس کورٹ نے تہاڑ جیل میں بند اور جموں و کشمیر کی بارہمولہ سیٹ سے
Er Rashid, in Tihar, gets 2 hrs custody parole for MP oath


نئی دہلی، 02 جولائی (ہ س)۔ پٹیالہ ہاوس کورٹ نے تہاڑ جیل میں بند اور جموں و کشمیر کی بارہمولہ سیٹ سے لوک سبھا الیکشن جیتنے والے انجینئر رشید کو 5 جولائی کو رکن پارلیمان کے طور پر حلف لینے کے لیے دو گھنٹے کی حراستی پیرول پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج چندر جیت سنگھ نے یہ حکم ٹیرر فنڈنگ کے ملزم کو ممبر پارلیمنٹ کے طور پر حلف لینے کے لیے دیا ہے۔

این آئی اے نے رشید انجینئر کو یکم جولائی کو لوک سبھا رکن کے طور پر حلف لینے کی رضامندی دی تھی۔ این آئی اے نے کہا تھا کہ اسے انجینئر رشید کے 5 جولائی کو رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لینے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ سماعت کے دوران این آئی اے نے عدالت سے کہا تھا کہ انجینئر رشید کو کچھ شرائط کے ساتھ حلف لینے کی اجازت دی جانی چاہیے۔ ایک دن کی عبوری ضمانت کے دوران ہی انجینئر رشید حلف لیں گے ۔ اس دوران وہ میڈیا سے کوئی بات نہ کریں ۔

عدالت نے انجینئر رشید کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے این آئی اے کو 6 جون کو نوٹس جاری کیا تھا۔ انجینئر رشیدنے لوک سبھا انتخابات 2024 میں جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو تقریباً ایک لاکھ ووٹوں سے شکست دے کر کامیابی حاصل کی ہے۔ انجینئر رشیداس وقت دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ انجینئر رشید کو این آئی اے نے 2016 میں گرفتار کیا تھا۔

این آئی اے کے مطابق حافظ سعید نے حریت کانفرنس کے لیڈروں کے ساتھ مل کر حوالہ اور دیگر چینلز کے ذریعے دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے کے لیے رقم کا لین دین کیاتھا۔ انہوں نے اس رقم کو وادی میں بدامنی پھیلانے، سیکورٹی فورسز پر حملہ کرنے، اسکولوں کو جلانے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال کیا۔ وزارت داخلہ سے یہ اطلاع ملنے کے بعد این آئی اے نے تعزیرات ہند کی دفعہ 120 بی، 121، 121 اے اور یو اے پی اے کی دفعہ 13، 16، 17، 18، 20، 38، 39 اور 40 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande