الیکشن کمیشن پہنچی ترنمول، کہا- سی بی آئی نے الیکشن کے دن ایک خالی مکان پر چھاپہ مارا۔
کولکاتا، 27 اپریل (ہ س)۔ ترنمول نے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے دن شمالی 24 پرگنہ کے سندیشکھالی میں سی ب
الیکشن کمیشن پہنچی ترنمول، کہا- سی بی آئی نے الیکشن کے دن ایک خالی مکان پر چھاپہ مارا۔ 


کولکاتا، 27 اپریل (ہ س)۔

ترنمول نے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے دن شمالی 24 پرگنہ کے سندیشکھالی میں سی بی آئی کے چھاپے کو لے کر الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ انتخابات کے دوران مختلف مقامات پر مرکزی تفتیشی ایجنسی کے چھاپوں سے ترنمول سمیت اپوزیشن سیاسی جماعتوں کی شبیہ خراب ہو رہی ہے۔ اس کے لیے کمیشن کو فوری طور پر رہنما خطوط جاری کیے جائیں۔

جمعہ کو سی بی آئی نے شاہجہان شیخ کے قریبی رشتہ دار ابو طالب ملا کے گھر پر چھاپہ مارا۔ وہاں سے بہت سے ہتھیار برآمد ہوئے۔ یہاں سے ملنے والے بموں کو ناکارہ بنانے کے لیے این ایس جی کے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا اور جدید ترین روبوٹس کا استعمال کرتے ہوئے بموں کی تلاشی لی گئی۔ ترنمول نے اپنی شکایت میں لکھا ہے کہ جب بنگال کے تین لوک سبھا حلقوں - دارجلنگ، رائے گنج اور بلورگھاٹ میں ووٹنگ چل رہی تھی، سی بی آئی نے سندیشکھالی کی خالی جگہ پر ڈھٹائی سے چھاپہ مارا۔ یہی نہیں بعد میں انہوں نے اضافی افسران، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور این ایس جی کو بھی بلایا۔ یہ ترنمول کانگریس کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش ہے۔

ترنمول نے کہا کہ لاء اینڈ آرڈر پوری طرح سے ریاست کا معاملہ ہے۔ لیکن، سی بی آئی نے ریاستی حکومت یا پولیس کو بتائے بغیر چھاپہ مارا۔ درحقیقت اگر پولیس کو اطلاع دی جاتی تو ان کے ساتھ موجود بم ڈسپوزل اسکواڈ آپریشن میں مدد کر سکتا تھا، لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ پولیس سے کوئی مدد نہیں لی گئی۔ بلکہ اس مہم کے دوران میڈیا کی موجودگی نے ترنمول کو حیران کر دیا ہے۔ حکمراں پارٹی کا دعویٰ ہے کہ میڈیا کو سی بی آئی کے چھاپے کی پہلے سے ہی خبر تھی۔ انہیں اس بارے میں مطلع کیا گیا، لیکن ریاست کی طرف سے آپریشن کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔

کمیشن کو لکھے اپنے خط کے آخر میں ریاست کی حکمراں جماعت نے لکھا ہے کہ بی جے پی کے مرکزی رہنما اور وزیر اعظم نریندر مودی انتخابات کے دوران ترنمول کو مسلسل نشانہ بنا رہے ہیں۔ خاص طور پر وہ سی بی آئی چلا رہے ہیں۔'' سندیشکھالی کی مہم اس کا ایک اور ثبوت ہے۔ مرکز سی بی آئی کا استعمال کرکے ووٹروں کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس لیے ترنمول الیکشن کمیشن سے اس سلسلے میں مناسب کارروائی کرنے کی درخواست کر رہی ہے۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande