پی ایم مودی نے بنگال میں کہا -مرکز سے بھیجے گئے پیسے کھاجاتے ہیں ممتا حکومت کے وزیر
کولکاتا، 26 اپریل (ہ س)۔ ملک بھر کی 13 ریاستوں کی 88 سیٹوں پر جمعہ کو دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے درمیان
 Mamata govt Ministers eat money sent from Center: PM


کولکاتا، 26 اپریل (ہ س)۔ ملک بھر کی 13 ریاستوں کی 88 سیٹوں پر جمعہ کو دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے درمیان بی جے پی کے سینئر لیڈر اور وزیر اعظیم نریندر مودی نے مغربی بنگال کے مالدہ اتر میں منعقدہ ایک انتخابی ریلی سے خطاب کیا۔ یہاں انہوں نے ممتا بنرجی حکومت پر شدید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مرکز سے بنگال کے عوام کے لیے جو بھی پیسہ بھیجا جاتا ہے، اسے ممتا بنرجی کے وزیر اور لیڈر کھا جاتے ہیں۔

مالدہ میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آپ لوگ اتنی بڑی تعداد میں آئے ہیں کہ گراونڈ چھوٹا پڑ گیا ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ آپ لوگوں کو یہاں پریشانیاں ہو رہی ہیں۔ میں اس کے لیے معذرت خواہ ہوں۔ بنگال کے لیے فکرمند ہونے کی بات کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ مجھے ایسا لگتا ہے کہ یا تو میں اپنے پچھلے جنم میں بنگال میں پیدا ہوا تھا یا میرا اگلا جنم یہیں ہونے والا ہے۔

ترنمول حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ یہاں کیا- کیا نہیں ہو رہا ہے۔یہاں ٹیچرس گھوٹالہ، راشن گھوٹالہ سب کچھ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے غریبوں کو 5 لاکھ روپے کا مفت علاج فراہم کرنے والی آیوشمان اسکیم کو روک دیا ہے ۔ اس کے علاوہ ہم نے پی ایم کسان سمان ندھی کے تحت بنگال کے کسانوں کو آٹھ ہزار کروڑ روپے بھیجے ہیں۔ اسے بھی بنگال کی ٹی ایم سی حکومت نے روک دیا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ترنمول کو آپ کی پریشانیوں اور مسائل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ وندے بھارت ٹرینیں بنگال میں ٹھپ ہو جائیں۔ ہم کہتے ہیں کہ مالدہ کے کسانوں کا آم اور مکھانا پوری دنیا میں مشہور ہیں۔ ان کی آمدنی میں اضافہ ہو اور انہیں زیادہ پیسہ ملے ۔ ہم کہتے ہیں کہ ہم اس کے لیے فوڈ پروسیسنگ یونٹ قائم کریں گے لیکن ترنمول والے کہتے ہیں کہ ہمیں کٹ منی ملنی چاہیے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ماں، ماٹی اور مانوش کے نام پر آئی ترنمول نے خواتین کا سب سے زیادہ نقصان کیا ہے۔

مودی نے کہا کہ ہم نے مسلم خواتین کو انصاف فراہم کرنے کے لیے تین طلاق کو ختم کیا، لیکن ترنمول حکومت اس کے خلاف تھی۔ اس کے علاوہ وہ سندیشکھالی میں خواتین پر مظالم کرنے والے شخص کو بچاتی رہی۔ شہریت ترمیمی قانون پر انہوں نے کہا کہ اگر کسی ملک میں ہندو، بدھ، سکھ اور عیسائی لوگوں پر ظلم ہوتا ہے تو وہ کہاں جائیں گے۔ ہم ان لوگوں کو شہریت دے رہے ہیں۔انہوں نے ایک بار پھر ملک کی دولت مسلمانوں میں تقسیم کرنے کے کانگریس کے منصوبے پرکہا کہ وہ کہتے ہیں کہ ہمارے پاس ایکسرے ہے، جس کے ذریعے ہم معلوم کریں گے کہ کس کے پاس کیا ہے اور وہ لے لیں گے ۔

ٹی ایم سی اور کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ ٹی ایم سی اور کانگریس کوجوڑے رکھنے کے لیے خوشامد سب سے بڑا مقناطیس ہے۔ یہ دونوں جماعتیں خوشامد کے لیے کچھ بھی کر سکتی ہیں۔ خوشامد کی خاطر یہ لوگ قومی مفاد میں کیے گئے ہر فیصلے کو پلٹنا چاہتے ہیں۔ ترنمول والے بھی راہل گاندھی کے اس منصوبے کے ساتھ ہیں۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande