حوثیوں کی ایلات اور خلیج عدن میں ایک اسرائیلی جہاز پر بمباری
صنعائ،26اپریل(ہ س)۔ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر اپنے حملوں کے دوبارہ آغاز کے ساتھ ہی حوثی گروپ نے
حوثی


صنعائ،26اپریل(ہ س)۔

بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر اپنے حملوں کے دوبارہ آغاز کے ساتھ ہی حوثی گروپ نے اسرائیلی شہر ایلات میں متعدد بیلسٹک اور پروں والے میزائلوں سے اسرائیلی اہداف پر بمباری کا دعویٰ کیا ہے۔حوثی گروپ کے ترجمان یحیی السریع نے کل جمعرات کو (ایکس) پلیٹ فارم پر نشر ہونے والی ایک ویڈیو ریکارڈنگ میں بتایا کہ مسلح گروپ نے خلیج عدن میں اسرائیلی جہاز ایم ایس سی، ڈروم کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نےدعویٰ کیا کہ میزائل ڈرونز نے آپریشن میں کامیابی سے اپنے اہداف حاصل کیے۔السریع نے کہا کہ حوثی گروپ بحیرہ احمر، بحیرہ عرب اور بحر ہند میں اسرائیلی نیویگیشن یا اسرائیلی بندرگاہوں کی طرف جانےوالے جہازوں کو روکتا رہے گا۔

یحییٰ السریع نے مزید کہا کہ حوثی گروپ اسرائیلی اہداف کے خلاف مزید کارروائیاں جاری رکھے گا۔ جب تک غزہ میں اسرائیلی جنگ ختم نہیں ہوتی اور غزہ کا محاصرہ ختم نہیں کیا جاتا حوثی اپنے وسائل کے مطابق اسرائیلی مفادات کونشانہ بناتے رہیں گے۔حوثی رہنما عبدالمالک الحوثی نے جمعرات کی صبح اپنے اس دعوے کو دہرایا کہ ان کی سمندر میں اسرائیلی جہازوں کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔انہوں نے ایک ویڈیو تقریر میں کہا کہ ان کا گروپ بحر ہند میں بحری جہازوں پر اپنے حملوں کو بڑھانا چاہتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گذشتہ 19 نومبر سے حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں 130 سے زائد بحری جہازوں کو ڈرونز اور میزائلوں سے نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔حوثیوں کا دعویٰ ہے کہ وہ اسرائیلی مفادات پر حملے فلسطینیوں کے خلاف چھیڑی گئی اسرائیلی جنگ کی وجہ سے کررہے ہیں۔حوثیوں کے حملوں کے بعد کئی کمپنیوں کے بحری جہازوں کو افریقہ کے گرد طویل اور مہنگے راستے پر جانے پر مجبورہونا پڑا ہے جس سے کارگو جہازوں پر لائے جانےوالے سامان کی لاگت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande