حماس کی جنگ بندی کی تجاویزکو نیتن یاھو نے ماننے سے انکار کردیا
تل ابیب،08مئی (ہ س)۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کی طرف سے پیش کی گئی جنگ بند
نیتن یاہو


تل ابیب،08مئی (ہ س)۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کی طرف سے پیش کی گئی جنگ بندی کی تازہ ترین تجویز اسرائیل کے بنیادی مطالبات پر پورا نہیں اترتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں یرغمالیوں کی واپسی کے لیے ابھی بھی فوجی دباو ضروری ہے۔ دوسری طرف حماس نے زور دے کر کہا ہے کہ وہ کسی قسم کے دباو اور فوجی کشیدگی کے تحت کوئی بھی معاہدہ نہیں کرے گی اورنہ ہی اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔حماس نے مزید کہا کہ اس نے غزہ سے اسرائیل کے مکمل انخلاءکا مطالبہ کیا ہے اور یہ ہمارا اصولی مطالبہ ہے۔ مذاکرات کے دوران ہمت نہ ہارنے والی سرخ لکیریں طے کیں۔

اسرائیلی افواج نے اس سے قبل مصر اور غزہ کے درمیان رفح بارڈر کراسنگ کے فلسطینی حصے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ اس اقدام کو نیتن یاہو نے حماس کی فوجی صلاحیتوں کو تباہ کرنے کی طرف ایک بہت اہم قدم قرار دیا تھا۔درایں اثناءاسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے منگل کے روز کہا کہ جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح کے قریب ایک علاقے میں فوج کی دراندازی اور اس کے کراسنگ کو کنٹرول کرنے کا عمل اس وقت تک جاری رہے گا جب تک حماس کے خاتمے یا تمام یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا جاتا۔گیلنٹ نے مزید کہا کہ ان کا ملک زیرحراست افراد کی بازیابی کے لیے رعایتیں دینے کے لیے تیار ہے، لیکن اگر زیر حراست افراد کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا تو وہ غزہ بھر میں اپنی کارروائیاں تیز کر دے گا۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے حماس کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے سے قبول کردہ تجویز اسرائیلی مطالبات سے بہت دور قرار دیا۔نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کی تجویز کا مقصد اسرائیلی افواج کو رفح میں داخل ہونے سے روکنا تھا۔کل منگل کو اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی کو مصری سرزمین سے الگ کرنے والی رفح زمینی گذرگاہ کے فلسطینی اطراف کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔دوسری جانب سرکاری فلسطینی نیوز ایجنسی نے منگل کے روز اطلاع دی ہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی قابض حکام کو رفح پر حملہ کرنے اور اس کے شہریوں کو بے گھر کرنے سے روکنے کے لیے فوری مداخلت کرے۔فلسطینی ایوان صدر کے سرکاری ترجمان نبیل ابو ردینا نے خبردار کیا کہ اس خطرناک اسرائیلی جارحیت اور رفح میں قتل عام کے خطرات مزید بڑھ جائیں گے جہاں لاکھوں فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande