صدر کے مشیر نے نیپالی 100 کے نوٹ پر متنازع نقشے کی اشاعت کی مخالفت کی
کھٹمنڈو، 08 مئی (ہ س)۔ نیپالی 100 روپے کے نوٹ پر متنازع نقشہ شائع کرنے کی ہر طرف سے مخالفت ہو رہی
صدر کے مشیر نے نیپالی 100 کے نوٹ پر متنازع نقشے کی اشاعت کی مخالفت کی


کھٹمنڈو، 08 مئی (ہ س)۔

نیپالی 100 روپے کے نوٹ پر متنازع نقشہ شائع کرنے کی ہر طرف سے مخالفت ہو رہی ہے۔ مختلف سیاسی جماعتوں، حکمراں جماعت کے وزراء، ارکان پارلیمنٹ، نیپالی فوج کے کمانڈر انچیف کے علاوہ اب صدر کے مشیر نے بھی احتجاج کیا ہے۔

صدر رام چندر پاڈیل کے اقتصادی امور کے مشیر چرنجیوی نیپال نے حکومت کے اس فیصلے کو سفارتی اخلاق کے خلاف قرار دیا ہے۔ کھٹمنڈو میں منعقدہ اکنامک کنکلیو سے خطاب کرتے ہوئے صدر کے مشیر نے کہا کہ حکومت کا یہ فیصلہ غیر دانشمندانہ ہے اور اس کے دور رس منفی نتائج برآمد ہوں گے۔ کنکلیو میں چرنجیوی نیپال نے کہا کہ ایسے ملک کی معیشت حکومتی پالیسی کی وجہ سے متزلزل ہے، اب حکومت کے اس فیصلے سے معیشت پر بھی منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر متنازع نقشے کی وجہ سے ہندوستان نیپالی روپے کے نوٹ کو تسلیم نہیں کرتا ہے تو وینزویلا کی طرح ہمارے نوٹ کو کلو کی قیمت میں بھی قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قدم ایک ایسے معاملے پر بھارت کو ناراض کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے جسے سفارتی میز پر سیاسی افہام و تفہیم سے حل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کا یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب ہندوستان میں لوک سبھا کے انتخابات ہو رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہ قدم نیپال اور بھارت کے ساتھ تعلقات خراب کرنے کے لیے کسی تیسرے فریق کے کہنے پر اٹھایا گیا ہے یا دباو¿ میں؟

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande