کھڑگے نے وزیر اعظم کو لکھا خط، وقت مانگا، بتانا چاہتے ہیں کیا ہے پارٹی کے نیائے پتر میں
نئی دہلی، 25 اپریل (ہ س)۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر ملاقات کرک
Kharge letter to PM, asked time, wants to tell party menifesto


نئی دہلی، 25 اپریل (ہ س)۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر ملاقات کرکے کانگریس کے منشور کی وضاحت کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ وزیر اعظم عادتاً کچھ الفاظ کو اٹھا کر غیر متعلقہ موضوع بنا کر فرقہ وارانہ ماحول پیدا کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ اس سے وہ اپنے عہدے کا وقار کم کر رہے ہیں۔

کانگریس صدر نے خط میں لکھا ہے کہ ان کے مشیر ان چیزوں کے بارے میں غلط معلومات دے رہے ہیں جو کانگریس کے منشور میں نہیں لکھی گئی ہیں جبکہ کانگریس نیائے پترا کا مقصد نوجوانوں، خواتین، کسانوں، مزدوروں اورتمام ذاتوں اور برادریوں کے حاشیے پر رہنے والے لوگوں کو انصاف فراہم کرنا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں ملاقات کرکے کانگریس کے منشور کی وضاحت کرنے میں خوشی ہوگی۔ ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم کو لکھے گئے خط کو سوشل میڈیا ایکس پر اپنی پوسٹ پر ٹیگ کیا ہے۔

ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم کو خط لکھا ہے کہ وہ گزشتہ چند دنوں میں آپ (وزیر اعظم) کی تقریروں سے نہ تو حیران ہیں اور نہ ہی پریشان ہیں کیونکہ انہیں توقع تھی کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی کارکردگی کو پہلے مرحلے میں دیکھنے کے بعد آپ اور آپ کی پارٹی کے دوسرے لیڈر اسی طرح بولنا شروع کر یں گے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ کانگریس غریبوں اور ان کے حقوق (انصاف) کی بات کرتی رہی ہے ۔ آپ کی حکومت کو غریبوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔

کھڑگے نے لکھا ہے کہ آپ کی سوٹ بوٹ کی حکومت ان کارپوریٹس کے لیے کام کرتی ہے جن کا ٹیکس میں کم کیا گیا ہے، جب کہ سیلیریڈ طبقہ زیادہ ٹیکس ادا کرتا ہے۔ غریب جی ایس ٹی ادا کرتے ہیں اور امیر کارپوریٹ جی ایس ٹی ریفنڈ کا دعویٰ کرتے ہیں۔ اسی لیے جب ہم امیر اور غریب کے درمیان عدم مساوات کی بات کرتے ہیں تو آپ اسے جان بوجھ کر ہندو اورمسلم سے جوڑ رہے ہیں۔ ہمارا منشور غریبوں کے لیے ہے خواہ وہ ہندو ہوں یا مسلمان یا عیسائی یا سکھ۔ اپنے سابق ساتھیوں کی طرح ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش نہ کریں۔

ملکارجن کھڑگے نے لکھا ہے کہ کانگریس نے ہمیشہ غریبوں کو بااختیار بنانے کا کام کیا ہے اور آپ نے غریبوں کی کمائی اور جائیداد چھیننے کا حکم دیا ہے۔ آپ کی حکومت وہ تھی جس نے غریبوں کے ذریعہ بینکوں میں جمع کرائے گئے پیسے کو امیروں کو قرض کے طور پر منتقل کرنے کے لئے نوٹ بندی کو منظم لوٹ اور قانونی لوٹ کے طور پر استعمال کیا۔تب یہ قرضے آپ کی حکومت نے معاف کر دیے تھے۔ آپ کی حکومت نے 2014 سے لے کر اب تک جو لاکھوں کروڑوں کے کارپوریٹ قرضے معاف کیے ہیں وہ غریبوں سے امیروں کو دولت کی منتقلی ہے۔ آپ نے کسی کسان کا قرض معاف نہیں کیا۔

ملکارجن کھڑگے نے مزید لکھا ہے کہ آپ اور آپ کی حکومت نے ملک میں غریب اور پسماندہ خواتین پر ہونے والے مظالم پر بار بار آنکھیں بند کی ہیں۔ آج آپ ان کے منگل سوتر کی بات کرتے ہیں۔ کیا منی پور میں خواتین پر مظالم، دلت لڑکیوں پر مظالم اور عصمت دری کرنے والوں کو ہار پہنانے کے لئے آپ کی حکومت ذمہ دار نہیں ہے؟ جب آپ کی حکومت میں کسان خودکشی کر رہے ہیں تو آپ ان کے بیوی بچوں کی حفاظت کیسے کر رہے ہیں؟ براہ کرم ناری نیائے کے بارے میں پڑھیں جسے ہم اقتدار میں آنے پر نافذ کریں گے۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande