ملک میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری
ملک میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری ۔ وزیر اعظم مودی کا ووٹروں سے نیا ریکارڈ بنانے
ملک میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری


ملک میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری

۔ وزیر اعظم مودی کا ووٹروں سے نیا ریکارڈ بنانے کی اپیل

۔ سنگھ سربراہ نے ناگپور میں ووٹ ڈالا، کہا کہ یہ ہم سب کا فریضہ

نئی دہلی، 19 اپریل (ہ س)۔ ملک میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے آج صبح سات بجے ووٹنگ شروع ہوئی۔ حساس پولنگ اسٹیشنز پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ انتخابات کے پہلے مرحلے میں آٹھ مرکزی وزیر، دو سابق وزرائے اعلیٰ اور ایک سابق گورنر اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ اس موسم گرما میں پہلے مرحلے میں 1625 امیدوار ہیں۔ انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ میں 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام صوبوں کی 102 لوک سبھا سیٹیں شامل ہیں۔

ان میں راجستھان کی 12، اتر پردیش کی آٹھ، مدھیہ پردیش کی چھ، بہار کی چار، مغربی بنگال کی تین، آسام اور مہاراشٹر کی پانچ، منی پور کی دو، تریپورہ کی ایک، جموں و کشمیر کی ایک اور چھتیس گڑھ کی ایک سیٹیں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ تمل ناڈو کی 39، میگھالیہ کی دو، اتراکھنڈ کی پانچ، اروناچل پردیش کی دو، انڈمان نکوبار جزائر کی ایک، میزورم کی ایک، ناگالینڈ کی ایک، پڈوچیری کی ایک، سکم کی ایک اور لکشدیپ کی تمام لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ جاری ہے۔

جمہوریت کے عظیم تہوار کے آغاز سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ایکس ہینڈل پر کہا، ’’جمہوریت کا سب سے بڑا تہوار آج سے شروع ہو رہا ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام صوبوں کی 102 سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہوگی۔ میں ان تمام نشستوں کے ووٹروں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنا حق رائے دہی استعمال کریں اور ووٹنگ کا نیا ریکارڈ بنائیں۔ پہلی بار ووٹ ڈالنے جا رہے اپنے نوجوان ساتھیوں سے میری خصوصی اپیل ہے کہ وہ بھاری تعداد میں ووٹ ڈالیں۔‘‘

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ ڈاکٹر موہن بھاگوت نے مہاراشٹر کے ناگپور میں ایک بوتھ پر پہنچ کر اپنا ووٹ ڈالا۔ ووٹ ڈالنے کے بعد وہ انگلی پر سیاہی دکھاتے ہوئے باہر نکلے۔ ڈاکٹر بھاگوت نے کہا کہ ووٹ ڈالنا ہم سب کا فریضہ اور حق ہے۔اس لیے آج میں نے سب سے پہلا کام ووٹ ڈالنے کا کیا۔

ووٹنگ شروع ہونے سے پہلے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہا کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔ تیاری دراصل دو سال پہلے شروع ہوئی تھی۔ تقریباً 16.86 کروڑ ووٹروں والے پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے لیے تقریباً 1.86 لاکھ پولنگ مراکز پر تمام ضروری سہولیات کے انتظامات کئے گئے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

/شہزاد


 rajesh pande