لوک سبھا انتخابات: میرٹھ-ہاپوڑ سیٹوں پر اپنا کھاتہ نہیں کھول سکی ہیں ایس پی اور آر ایل ڈی
لوک سبھا انتخابات: میرٹھ-ہاپوڑ سیٹوں پر اپنا کھاتہ نہیں کھول سکی ہیں ایس پی اور آر ایل ڈی میرٹھ، 29
Lok Sabha Elections


لوک سبھا انتخابات: میرٹھ-ہاپوڑ سیٹوں پر اپنا کھاتہ نہیں کھول سکی ہیں ایس پی اور آر ایل ڈی

میرٹھ، 29 مارچ (ہ س)۔ 1952 سے میرٹھ-ہاپور لوک سبھا سیٹ پر کانگریس، بی جے پی، بی ایس پی اور سوشلسٹ پارٹی کے امیدوار منتخب ہوتے رہے ہیں، لیکن ایس پی اور آر ایل ڈی ایک بار بھی اپنا کھاتہ نہیں کھول سکی ہیں۔

سال 1952 میں ملک میں ہوئے پہلے عام انتخابات میں میرٹھ ضلع کو تین لوک سبھا حلقوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ اس میں ضلع میرٹھ (مغربی)، ضلع میرٹھ (جنوبی) اور میرٹھ ضلع (شمال مشرقی) شامل تھے۔ اس الیکشن میں میرٹھ سیٹ سے تین ممبران پارلیمنٹ الیکشن جیت کر لوک سبھا پہنچے۔

پہلی بار کانگریس کے خوشیرام شرما نے میرٹھ مغربی لوک سبھا سیٹ سے آزاد امیدوار حکم سنگھ کو شکست دی۔ میرٹھ جنوبی سیٹ سے کانگریس امیدوار کرشن چندر شرما (تیاگی) نے بھارتیہ جن سنگھ کے ہرسرن داس کو شکست دے کر الیکشن جیتا ہے۔ اسی طرح کانگریس کے شاہنواز خان نے میرٹھ شمال مشرقی لوک سبھا سیٹ سے اکھل بھارتیہ رام راجیہ پریشد کے سورج بال سوامی کو شکست دی۔ 1957 میں کانگریس کے جنرل شاہنواز خان نے میرٹھ سیٹ سے سی پی آئی کے برجراج کشور کو شکست دی۔ 1962 کے تیسرے عام انتخابات میں کانگریس کے شاہنواز خان نے سوشلسٹ پارٹی کے امیدوار مہاراج سنگھ بھارتی کو شکست دی۔ 1967 میں سوشلسٹ پارٹی کے مہاراج سنگھ بھارتی نے کانگریس کے شاہنواز خان کو شکست دی۔ 1971 کے انتخابات میں کانگریس کے شاہنواز خان نے انڈین نیشنل کانگریس (آرگنائزیشن) کے امیدوار ہری کشن کو شکست دی۔ 1977 میں جنتا پارٹی کے کیلاش پرکاش نے کانگریس کے امیدوار شاہنواز خان کو شکست دی۔ 1980 میں کانگریس امیدوار محسنہ قدوائی نے میرٹھ لوک سبھا سیٹ پر جنتا پارٹی کے امیدوار ہریش پال کو شکست دی۔ 1984 میں بھی کانگریس کی محسنہ قدوائی نے جنتا پارٹی کی امبیکا سونی کو شکست دی۔ 1980 میں ہریش پال نے انتخابات میں محسنہ قدوائی کو شکست دی۔

سال 1991 میں میرٹھ-ہاپور سیٹ پر پہلی بار بی جے پی کا کھاتہ کھلا تھا۔ یہاں سے بی جے پی امیدوار امرپال سنگھ جیت گئے۔ اس کے بعد امرپال نے 1996 اور 1998 میں بھی کامیابی حاصل کی۔ 1999 میں ہوئے وسط مدتی انتخابات میں کانگریس نے یہ سیٹ بی جے پی سے چھین لی تھی۔ کانگریس امیدوار اوتار سنگھ بھڈانہ نے بی جے پی امیدوار کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی۔ 2004 کے انتخابات میں بہوجن سماج پارٹی کے امیدوار شاہد اخلاق نے راشٹریہ لوک دل کے ملوک نگر کو شکست دی۔

2009 میں ہوئے انتخابات میں بی جے پی کے راجندر اگروال نے بی ایس پی کے ملوک نگر کو شکست دے کر الیکشن جیتا تھا۔ اس کے بعد 2014 کی مودی لہر میں بی جے پی امیدوار راجندر اگروال بی ایس پی کے شاہد اخلاق کو شکست دے کر دوسری بار لوک سبھا میں پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔ 2019 کے انتخابات میں ایک قریبی مقابلے میں راجندر اگروال نے ایک بار پھر بی ایس پی کے یعقوب قریشی کو شکست دے کر جیت کی ہیٹ ٹرک بنائی۔

ابھی تک ایس پی اور آر ایل ڈی میرٹھ سیٹ پر جیت کے انتظار میں ہیں۔ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں، بی جے پی نے راجندر اگروال کا ٹکٹ منسوخ کر کے اداکار ارون گوول کو میدان میں اتارا ہے۔ ان کے خلاف بی ایس پی کے دیوورت تیاگی الیکشن لڑ رہے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

/شہزاد


 rajesh pande