سی بی آئی عدالت نے دھوکہ دہی معاملے میں بینک ملازمین سمیت سات افراد کو تین سے سات سال کی سزا سنائی
سی بی آئی عدالت نے دھوکہ دہی معاملے میں بینک ملازمین سمیت سات افراد کو تین سے سات سال کی سزا سنائی ن
سی بی آئی عدالت نے دھوکہ دہی معاملے میں بینک ملازمین سمیت سات افراد کو تین سے سات سال کی سزا سنائی


سی بی آئی عدالت نے دھوکہ دہی معاملے میں بینک ملازمین سمیت سات افراد کو تین سے سات سال کی سزا سنائی

نئی دہلی، 28 مارچ (ہ س) مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی لکھنؤ کی عدالت نے جمعرات کو دھوکہ دہی کے دو الگ الگ مقدمات میں 7 لوگوں کو 3 سے 7 سال قید کی سزا سنائی۔ اس میں بینک ملازمین سمیت دیگر لوگ ہیں۔

لکھنؤ میں واقع خصوصی جج کی عدالت نے الہ آباد بینک کے اس وقت کے اہلکار رادھا رمن باجپائی کو 7 سال کی قید با مشقت اور 2 لاکھ روپئے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ رکیش کمار شکلا کو ڈیڑھ لاکھ روپئے جرمانے کے ساتھ 5 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

اسی معاملے میں الہ آباد بینک کے اس وقت کے اسپیشل اسسٹنٹ گوپی ناتھ ٹنڈن، سنجے سومانی اور دیپک سومانی کو ایک ایک لاکھ روپئے جرمانے کے ساتھ 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ سی بی آئی نے 29 اپریل 1994 کو سنجے سومانی اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

سی بی آئی کے مطابق 27 مارچ 1992 سے 16 جنوری 1994 کے دوران سنجے سومانی نے دوسروں کے ساتھ مل کر یہ سازش رچی تھی۔ ان پر کانپور میں واقع الہ آباد بینک کی فیل خانہ برانچ سے 22.70 کروڑ روپئے کی دھوکہ دہی کا الزام تھا۔

دوسرے معاملے میں، عدالت نے یو کو بینک، کانپور کی ہالسی برانچ کے اس وقت کے اسسٹنٹ کے کے مہتا کو 1.6 لاکھ روپئے کے جرمانے کے ساتھ 5 سال کی سخت قید کی سزا سنائی۔ عدالت نے سنیل کمار اگروال کو 20 ہزار روپئے جرمانے کے ساتھ 3 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

کانپور میں اس بینک کی شاخ کے افسران اور ملازمین پر اپریل 2003 سے اپریل 2005 کے دوران 1.58 کروڑ روپئے کی رقم کا غلط استعمال کرنے کا الزام ہے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں 30 مارچ 2007 کو چارج شیٹ داخل کی تھی۔

ہندوستھان سماچار

/شہزاد


 rajesh pande