نئی دہلی،03دسمبر(ہ س)۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں مورخہ تین دسمبر دوہزار چوبیس کو معذوروں کا بین الاقوامی دن منایا گیا۔اس موقع پر یونیورسٹی کے مرکز برائے اطفال گائیڈینس میں ڈاکٹر ذاکر حسین میموریل سوسائٹی کی جانب سے ایک خصوصی پروگرام کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں پروفیسر مظہرآصف،شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ،مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک ہوئے۔علاوہ ازیں انھوں نے اسپیفک لرننگ ڈس ایبلیٹی پر چھ روزہ ریزیڈینشیل مختصر مدتی پروگرام کا بھی آغاز کیا جسے مالویہ مشن ٹیچر ٹریننگ سینٹر (ایم ایم ٹی ٹی سی) مورخہ تین دسمبر دوہزار چوبیس سے نو ددسمبر دوہزار چوبیس تک منعقد کرائے گا۔ پروگرام میں جناب دیویندر کمار شرما، سی پی آئی او،وزارت تعلیم حکومت ہند،مسجل جامعہ ملیہ اسلامیہ پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی،پروفیسر ویرا گپتا، ڈائریکٹر ایم ایم ٹی ٹی سی،پروفیسر ناوید جمال،چیف پراکٹر اور دیگر فیکلٹی اراکین اور غیر تدریسی عملہ موجود تھا۔مرکز برائے اطفال نگہ داشت کے خصوصی صلاحیتوں کے مالک بچوں نے ہنر نام کا ایک تھیٹر پروگرام کیا جس کے بعد فینسی ڈریس اوربیک پیک ریس جیسے پروگراموں نے خوشی اور توانائی کی نئی لہر دوڑادی۔پروگرام کی خاص بات شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ کے دست مبارک سے اکوپیشنل تھیراپی اور فیزیو تھیراپی ڈپارٹمنٹ کا آغاز تھا۔پروگرام کی نگراں پروفیسر سارہ بیگم،جنرل سیکریٹری،ڈاکٹر ذاکر حسین میموریل ویلفیئر سوسائٹی تھیں۔آئی ڈی پی ڈی دوہزار چوبیس کا تھیم ’پروموٹنگ لیڈر شپ آف پرسنز وتھ ڈس ایبلیٹیز فار ان انکلوسیو اینڈ سسٹین ایبل فیوچر‘ تھا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے شیخ الجامعہ نے کہا کہ ”یہ دن معذوروں کی خدمات، لچک اور ان کی قیادت کے جشن منانے کا ہے نیز ایک جامع سوسائٹی کے تئیں ہمارے عہد کی تجدید کا ہے جس میں نشو ونما پانے کے لیے ہر کسی کو یکساں مواقع میسر ہوں۔ چائلڈ گائیڈینس سینٹر کے بچوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے میں جو مد د اور تعاون درکار ہے اسے دستیاب اور مہیا کرانے کے لیے میں دل وجان سے حاضر ہوں۔عام حالات میں جن لوگوں کی باتوں پر کان نہیں دھرا جاتا ان کو بڑے پیمانے پر اٹھانے کی عالمی کوشش سے آپ کا کام پوری طرح ہم آہنگ ہے۔آپ صرف ان بچوں کو چیلنجیز کو عبور کرنے میں مدد بہم نہیں پہنچارہے بلکہ آپ قائد بھی تیار کررہے ہیں جو مستقبل کو نئے معنی دیں گے۔“انھوں نے مزید کہاکہ ’آج ہم رکاوٹوں اور مزاحمتوں کو دور کرنے کا عہد لیں یعنی جسمانی،تکنیکی اور رویہ جاتی رکاوٹوں کو جو شمولیت کی راہ میں حائل ہیں۔ہم عہد کریں کہ تعلیم، کاروبار، گورنینس اور اس سے بھی پرے مختلف میدانوں اور شعبہ ہائے حیات کی قیادت کے ضمن میں معذوروں کے لیے راہیں ہموارکریں۔ایسا کرکے ہم صرف ان کی خوش حالی کو یقینی نہیں بنائیں گے بلکہ پوری سوسائٹی کو متمول اور باثروت بنائیں گے۔ہم ساتھ مل کر قیادت کو وسعت آشنا کرسکتے ہیں، شمولیت کے نظریے کو آگے بڑھاسکتے ہیں اور سب کے لیے ایک پائے دار اور مساوات پر مبنی مستقبل کی تعمیر کرسکتے ہیں۔‘
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais