نئی دہلی، 28 دسمبر (ہ س)۔ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے ہفتہ کو کہا کہ سابق ایم پی سندیپ دکشت کے نئی دہلی سیٹ سے الیکشن لڑنے کے بعد اروند کیجریوال خود اپنی اسمبلی سیٹ کھونے سے ڈر رہے ہیں۔
اس لیے کیجریوال خفیہ طور پر کانگریس امیدوار سندیپ دکشت کی رہائش گاہ کے قریب پنجاب پولیس کے افسران کو تعینات کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ پنجاب سے نقدی لانے اور خواتین کی عزت کی آڑ میں جعلی ذاتی معلومات اکٹھی کر رہے ہیں۔ سندیپ دکشت نے اس بارے میں لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ سے تحریری شکایت کی ہے۔
یادو نے کہا کہ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نے آج اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل عام آدمی پارٹی کی اسکیموں سے متعلق الزامات کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ کانگریس لیڈر سندیپ دکشت کی شکایت کی بنیاد پر لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر نے دہلی کے چیف سکریٹری اور پولیس کمشنر کو الگ الگ ہدایات جاری کی ہیں۔ جس کا دہلی کانگریس خیر مقدم کرتی ہے۔ دیویندر یادو نے کہا، ’’کجریوال جمہوری عمل اور آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو روکنے کے لیے ایسے مکروہ حربے اپنا رہے ہیں، جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر نے سندیپ دکشت کی شکایت کا نوٹس لیا ہے کیونکہ دکشت کی طرف سے لگائے گئے الزامات سنگین ہیں۔ فوری تحقیقات ضروری ہے تاکہ دہلی اسمبلی انتخابات کے ممکنہ امیدوار جمہوری عمل میں حصہ لینے سے خوفزدہ اور حوصلہ شکن نہ ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ غیر مانسون کی بارش نے اس دعوے کو پوری طرح سے بے نقاب کر دیا ہے جو کیجریوال نے ضمانت پر جیل سے باہر آنے کے بعد کیا تھا کہ انہوں نے پانی جمع ہونے سے بچنے کے لئے مضبوط انتظامات کئے ہیں۔ اس چھوٹی سی بارش نے عوام کے سامنے اسمبلی انتخابات میں سڑکوں کی تعمیر اور نالوں سے گاد ہٹانے کے کھوکھلے وعدوں اور اعلانات کی حقیقت کو ظاہر کر دیا ہے۔ یادو نے کہا کہ بارش کی وجہ سے سڑکوں پر پانی جمع ہونے کی وجہ سے کئی گھنٹوں تک ٹریفک جام رہا اور لوگوں کو بھی کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ مانسون میں پانی بھر جانے اور بارش سے 30 اموات کے باوجود حکومت نے نکاسی آب کے لیے کوئی ٹھوس کام نہیں کیا۔ اس کی وجہ سے دہلی میں کئی مقامات پر تالاب نظر آ رہے ہیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی