نئی دہلی، 22 دسمبر (ہ س)۔ کارگل میں پاکستانی فوج کی دراندازی کی پہلی اطلاع دینے والا چرواہا تاشی نمگیال چل بسا۔ واضح رہے کہ ان کی اطلاع کے بعد ہندوستانی فوج الرٹ ہوگئی اور تقریباً دو ماہ تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد کارگل کی پہاڑیوں کو دراندازوں سے پاک کر دیا گیا۔ اتوار کو لداخ میں فوج کی موجودگی میں ان کی آخری رسومات پورے اعزاز کے ساتھ ادا کی گئیں۔ ان کے اہل خانہ کو فوری مدد فراہم کی گئی اور مزید مدد کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ فوج نے کہا کہ نمگیال کی بے لوث قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
مئی اور جولائی 1999 کے درمیان ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کارگل جنگ کو 'آپریشن وجے' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ پاکستانی فوجیوں اور کشمیری عسکریت پسندوں نے 5000 فوجیوں کے ساتھ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان لائن آف کنٹرول کے پار کارگل کی اونچی پہاڑیوں پر گھس کر قبضہ کر لیا تھا۔ مئی 1999 کے اوائل میں اپنے لاپتہ یاک کی تلاش کے دوران، تاشی نمگیال نے پٹھان لباس میں پاکستانی فوجیوں کو بٹالک پہاڑی سلسلے کے اوپر بنکر کھودتے دیکھا۔ انہوں نے پاکستانی فوج کی کارگل میں دراندازی اور قبضے کی پہلی معلومات بھارتی فوج کو 3 مئی 1999 کو دی تھیں۔
اس کے بعد فوج نے پاکستانی فوجیوں کو بھگانے کے لیے 'آپریشن وجے' شروع کیا۔ خراج عقیدت کے پیغام میں 1999 میں 'آپریشن وجے' کے دوران قوم کے لیے ان کی انمول شراکت کو اجاگر کیا گیا اور کہا گیا کہ یہ 'سنہری حروف میں کندہ رہے گا'۔ اس کے بعد فوجی اہلکار ان کے گاؤں پہنچے اور پورے اعزاز کے ساتھ آخری رسومات ادا کی گئیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عبدالواحد