جس کے قتل کے الزام میں جیل گیا تھا شوہر، 6 سال بعد زندہ ملی بیوی
نالندہ، 21 دسمبر(ہ س)۔ بہار کے نالندہ میں ایک حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے۔ بیوی کو قتل کرنے کے الزام میں شوہر کو جیل بھیج دیا گیا تھا لیکن جب معاملے کی تفتیش آگے بڑھی 6 سال بعد بیویزندہ ملی۔ پورنیہ ضلع کے دھمداہا میں ملی یہ خاتون نہ صرف زندہ تھی بلکہ شناخت بدل کر رہ رہی تھی۔ اس دل دہلا دینے والے واقعے نے نہ صرف قتل عام کی کہانی بدل دی بلکہ یہ سوال بھی اٹھایا کہ کیا یہ سب کچھ کسی بڑی سازش کا حصہ ہے؟معاملہ نگرنوسہ تھانہ علاقہ کا ہے۔ یہاں کے ایک نوجوان کی شادی 2015 میں پٹنہ ضلع کے گوری چک تھانہ علاقے کی ایک لڑکی سے دنیاواں کے سورج مندر میں ہوئی تھی۔ شادی کے 3 سال بعد 2018 میں خاتون اچانک اپنے سسرال سے غائب ہو گئی۔ جس کے بعد شوہر نے پٹنہ میں اپنے سسرال میں اس کی اطلاع دی۔ خاتون کے مائکے والوں نے ہلسا کورٹ میں اس کے شوہر اور دیگر کے خلاف جہیز کی وجہ سے موت کا مقدمہ درج کرایا۔ جس کے بعد مقدمہ نمبر 123/2018 درج کیا گیا۔
نوسہ پولیس تھانہ نے اپنی سطح پر تفتیش کی۔ خاتون کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ پولیس خاتون کو مردہ سمجھ کر شوہر کو جہیز کے لیے ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار کر کے جیل بھیج دیتی ہے۔ 4 ماہ جیل میں رہے۔ اس کے بعد اسے ضمانت مل گئی۔ دریں اثنا جب ہلسا کے ڈی ایس پی سمیت کمار پرانے زیر التوا معاملوں کی تفتیش شروع کی تو اس کرائم تھریلر میں چونکا دینے والے واقعات، چھپی ہوئی شناخت اور جھوٹی اموات سامنے آئیں۔
19 دسمبر کو پورنیہ کے دھمداہا میں پولیس کو مبینہ طور پر مردہ خاتون زندہ ملی۔ پولیس نے خاتون کو حراست میں لے کر عدالت میں پیش کیا۔ اس کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا۔ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ وہ اپنی مرضی سے کسی کے ساتھ گئی تھی۔ پولیس اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ وہ 6 سال تک اپنی شناخت کیسے چھپانے میں کامیاب رہی۔ خاتون کے والدین کو اس بات کا علم تھا یا نہیں اس کی بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan