رانچی، 21 دسمبر (ہ س)۔ اقلیتی بہبود کے وزیر حفیظ الحسن انصاری نے اسلامی مرکز کے ذریعہ چلائے جانے والے مدرسہ کو ایک جدید مدرسہ بنانے میں مکمل تعاون کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے مدرسہ میں ہاسٹل کی فراہمی کے ساتھ ساتھ دوپہر کے کھانے کے انتظامات اور مرکز کے دستاویزات فراہم کرنے اور مدرسہ میں جدید تعلیم کے لیے کمپیوٹر فراہم کرنے کی بات کی۔
وزیر حفیظ انصاری ہفتہ کو ہندپیری کے اسلامی مرکز میں منعقدہ پروقار تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ مرکز کی طرف سے انہیں سپاسنامے سے نوازا گیا۔ اس دوران اسلامی مرکز کے نائب مہتمم قاری ایوب اور ادارہ شریعہ جھارکھنڈ کے ناظم اعلیٰ مولانا قطب الدین رضوی نے مشترکہ طور پر وزیر کو ایک میمورنڈم پیش کیا۔
میمورنڈم کے ذریعے انہوں نے مطالبہ کیا کہ دیگر اسکولوں اور مدارس کی طرح اسلامی مرکز میں چلنے والے مدرسے کے 150 بچوں کے لیے دوپہر کے کھانے کا انتظام کیا جائے، تعلیم کو مزید بہتر بنانے کے لیے 50 کمپیوٹرز کی فراہمی اور یہاں کے بچوں کو فنی تعلیم سے منسلک کرنے کے لیے فنڈز فراہم کیے جائیں۔ مدرسہ کی خستہ حالی کی بہتری اور مدرسہ کی ترقی کے لیے حکومتی سطح پر انتظامات کیے جائیں۔ سنی بریلوی مرکزی کمیٹی کے جنرل سکریٹری اکیل الرحمن اور ترجمان مو اسلام نے اسکولوں اور مدارس میں زیر تعلیم طلباء کے لیے وظیفے کے انتظامات سمیت دیگر مسائل سے آگاہ کیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عبدالواحد