رانچی، 21 دسمبر ( ہ س)۔ دارالحکومت رانچی میں کرسمس کے موقع پر ہر چوراہے پر دکانیں سج گئی ہیں۔مسیحی برادری نے کرسمس کے تہوار کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ کرسمس کی تھیم پر سجی دکانوں میں مختلف آرائشی سامان دستیاب ہیں جو تہوار کی خوشی کو دوبالا کر رہے ہیں۔ خریدار اپنے مکان اور دکانوں کو سجانے کے لیے بازاروں میں آرہے ہیں۔ نئے کپڑے بھی خریدے جا رہے ہیں۔ کرسمس میں سب سے زیادہ مانگ جھالر، سینٹا، اسٹار، چرنی اور کرسمس ٹری کی ہوتی ہے۔
مین روڈ، اپر بازار، چرچ روڈ، کوکر، لال پور، کانٹاٹولی، دھرووا، ڈورنڈا، بہو بازار اور دیگر علاقوں میں کرسمس بازار لگا ہے۔سرجنا چوک پر واقع مین روڈ پر ایک دکاندار وکی نے بتایا کہ گزشتہ برس وہ ایک لاکھ سے زائد کا سامان لے کر آیا تھا۔ انہوں نے کہا’میری دکان کافی پرانی ہے۔ میں تقریباً تین سال سے کرسمس کی اشیا فروخت کر رہا ہوں۔گزشتہ برس بہت زیادہ فروخت ہوئی تھی۔ اس سال بھی میں بہت سی منتخب اشیا لے کر آیا ہوں۔ مجھے امید ہے کہ اس سال بھی اچھی فروخت ہوگی۔ کرسمس کے لیے فروخت شروع ہو گئی ہے۔“
زیویئر کالج کے قریب ایک دکاندار اجے ٹرکی نے ہفتہ کو بتایا کہ کرسمس کی فروخت شروع ہو گئی ہے۔ لوگ سامان خرید رہے ہیں۔ اس دکان میں سانتا کلاز، چرنی سیٹ، اسٹار، بچوں کے کپڑے، برقی سجاوٹ کی اشیا ، مختلف ڈیزائن کے کرسمس ٹری جیسی اشیا موجود ہیں۔
کرسمس کے سجاوٹیسامانو میں کرسمس ٹری کی قیمت 500-1500 روپے، تحفہ تحائف کے سامان 18 سے 120 روپے، بال20-120 روپے،عینک500-800 روپے،ہیئر بینڈ 70-80 روپے،
کاغذی ستارہ 200-250 روپے،پلاسٹک اسٹار 300-500 روپے،جھالر کا پیکٹ 300 روپے،ٹوپی 20-200 روپے،کھلونا50-500 روپے،چرنی 30-100 روپے،کاغذ کی چرنی 50-100 روپے،چاکلیٹ 5-150 روپے اور کرسمس بیل 20-260 کی قیمت پر دستیاب ہیں۔قابل ذکر ہے کہ رانچی اور آس پاس کے علاقوں میں بڑی تعداد میں عیسائی برادری کے لوگ رہتے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد