نئی دہلی، 09 نومبر (ہ س)۔
مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈردگ وجئے سنگھ نے ہفتہ کے روز الزام لگایا کہ بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں اقلیتی گروپوں اور معصوم لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ ہفتہ کو کانسٹی ٹیوشن کلب آف انڈیا میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میںدگ وجئے سنگھ نے کہا کہ 2014 سے ملک میں جہاں بھی بی جے پی اقتدار میں ہے وہاں اقلیتوں پر ظلم کیا گیا اور بے قصور لوگوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسایا گیا اور جیل بھیجا گیا۔ اس سال ستمبر میں رتلام میں پیش آئے ایک واقعہ کو یاد کرتے ہوئے دگ وجئے نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں ڈبل انجن حکومت کے دوران اس طرح کے کئی واقعات پیش آئے ہیں۔ سنگھ نے الزام لگایا کہ بہت سے ایماندار پولیس افسران کو مرکزی حکومت کی طرف سے سپریم کورٹ کے قواعد و ضوابط کی پیروی کرنے پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔
کانگریس لیڈر نے یہ بھی الزام لگایا کہ قانون اور رہنما اصولوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جارہی ہے اور بے قصور لوگوں کو پریشان کیا جارہا ہے اور ان کے مکانات گرائے جارہے ہیں اور دوسری طرف مجرموں کو تحفظ فراہم کیا جارہا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو مدھیہ پردیش حکومت کی طرف سے دو پولیس افسران کے ساتھ کئے گئے سلوک کے بارے میں ایک خط بھی لکھا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ جو افسران لگن سے ڈیوٹی انجام دیتے ہیں اور فرقہ وارانہ تشدد کو روکتے ہیں انہیں سزا دی جاتی ہے اور جو لوگ فرقہ وارانہ تشدد پھیلاتے ہیں ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan