نئی دہلی، 8 نومبر (ہ س)۔ مقامی صرافہ مارکیٹ میں آج زبردست کمزوری ہے۔ سونے اور چاندی دونوں چمکدار دھاتوں نے آج تیزی سے گراوٹ کے ساتھ کاروبار شروع کیا ہے۔ سونے کی قیمت میں 1800 روپے فی 10 گرام اور چاندی کی قیمت میں 3000 روپے فی کلو کی کمی ہوئی ہے۔ اس سے قبل صرافہ مارکیٹ میں اتنی تیزی سے گراوٹ عام بجٹ میں سونے پر درآمدی ڈیوٹی میں کمی کے بعد دیکھی گئی تھی۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے بعد سونے کی مانگ میں کمی کا امکان ہے جس کی وجہ سے عالمی دباؤ کے باعث سونے اور چاندی کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے۔
مارکیٹ ماہرین کے مطابق امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے بعد سرمایہ کار محفوظ سرمایہ کاری کے بجائے زیادہ رسک والی سرمایہ کاری کی طرف راغب ہوئے ہیں۔ خاص طور پر سرمایہ کاروں نے بٹ کوائن جیسی بڑی کرپٹو کرنسیوں میں سرمائے کے بہاؤ میں اضافہ کیا ہے۔ جب کہ بٹ کوائن اب تک کی بلند ترین سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے، وہیں سونے کی مانگ میں اچانک کمی واقع ہوئی ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں کمزور رجحانات کی وجہ سے، ہندوستان جیسے کئی ممالک کے صرافہ مارکیٹوں میں بھی سونا کمزور ہوا ہے جو سونے کی درآمد پر منحصر ہے۔ مارکیٹ کے کمزور رجانات اور جیولری سیکٹر میں مانگ میں کمی کی وجہ سے بھی سونا دباؤ میں ہے۔
صرافہ مارکیٹ کے ماہر مینک موہن کے مطابق دیوالی کے بعد زیادہ تر صرافہ مارکیٹوں میں سپاٹ گولڈ کی مانگ میں کمی آئی ہے۔ یہ کمی شادیوں کا سیزن شروع ہونے تک جاری رہ سکتی ہے۔ شادیوں کا سیزن شروع ہونے کے بعد ہندوستانی صرافہ بازاروں میں ایک بار پھر سونے اور چاندی کی مانگ بڑھنے کا امکان ہے لیکن اگر بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت پر دباؤ برقرار رہا تو ہندوستان میں خریداروں کو بھی راحت مل سکتی ہے۔ اسی طرح جگدمبا سیکیورٹیز اینڈ کموڈٹیز سروسز کے سی ای او نمن اگروال کے مطابق، دھنتیرس اور دیوالی کے تہوار کے بعد، سکے بنانے والوں کی مانگ میں کمی آئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی زیورات کے شعبے میں خریداری میں بھی کمی آئی ہے۔ لوگوں کی بڑی تعداد نے شادیوں کے سیزن کی بکنگ پہلے ہی کر لی ہے۔ اس لیے شادیوں کے دوران بھی مانگ بڑھنے کا بہت کم امکان ہے۔ اسی طرح چاندی کی مانگ میں بھی مسلسل کمی آئی ہے۔ خاص طور پر صنعتی ڈیمانڈ میں بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چاندی جو چند روز قبل ایک لاکھ روپے فی کلو کی سطح کو عبور کر گئی تھی، 93 ہزار روپے فی کلو کی سطح سے نیچے آ گئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت میں سونے اور چاندی کی قیمتوں میں کچھ عرصے سے ریکارڈ توڑ اضافے کی سب سے بڑی وجہ بین الاقوامی مارکیٹ میں اس کی مانگ میں زبردست اضافہ ہے۔ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی اور امریکہ میں سیاسی بے یقینی کے باعث سرمایہ کار کچھ عرصے سے سونے اور چاندی میں محفوظ سرمایہ کاری کر رہے تھے جس کے باعث 30 اکتوبر کو کامیکس پر سونا 2,802 ڈالر فی اونس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ اسی دوران چاندی کی قیمت بھی 38 ڈالر کی سطح سے اوپر پہنچ گئی تھی تاہم اب صورتحال بدل گئی ہے۔
نمن اگروال کا کہنا ہے کہ امریکی انتخابی نتائج میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے بعد سیاسی بے یقینی ختم ہو گئی ہے جس کے باعث سرمایہ کاروں نے محفوظ سرمایہ کاری کا راستہ چھوڑ کر رسک لینا شروع کر دیے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ دو دنوں میں بٹ کوائن جیسی کرپٹو کرنسی $76,300 کی ریکارڈ سطح سے اوپر چلی گئی، جب کہ سونا اور چاندی گراوٹ کا شکار ہو گئے۔ ان دو دنوں میں ہی سونا 2,680 ڈالر فی اونس کی سطح کے قریب پہنچ گیا ہے۔ اسی طرح چاندی کی قیمت بھی 38 ڈالر فی اونس سے گر کر 31 ڈالر فی اونس سے نیچے آگئی ہے۔ اگر بین الاقوامی حالات میں کوئی خاص تبدیلی نہ آئی تو سونے اور چاندی کی قیمتوں میں کمی کا رجحان مزید کچھ عرصے تک جاری رہ سکتا ہے۔ لیکن اگر ایران اور اسرائیل کے درمیان حملوں کا ایک اور دور شروع ہوتا ہے تو سرمایہ کار سونے کی مارکیٹ میں واپس آسکتے ہیں، جس کی وجہ سے یہ دونوں چمکدار دھاتیں ایک بار پھر بڑھ سکتی ہیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی