نئی دہلی،27نومبر(ہ س)۔منڈی کی قیمتوں میں کمی کے ساتھ گزشتہ 3 مہینوں میں تور اور اڑد کی خوردہ قیمتیں کم ہوئی ہیں، یا مستحکم رہی ہیں۔ صارفین کے امور کا محکمہ ریٹیلرز ایسوسی ایشن آف انڈیا (آر اے آئی) کے ساتھ باقاعدگی سے میٹنگ کرتا ہے اور منڈی کے رجحانات اور دالوں کی خوردہ قیمتوں پر غور و خوض کرنے کے لیے ریٹیل چینز کو منظم کرتا ہے، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ خوردہ فروش مناسب سطح پر ریٹیل مارجن کو برقرار رکھیں۔خوردہ بازار میں براہ راست مداخلت کرنے کے لیے، حکومت نے دالوں کے اسٹاک کے کچھ حصے کو بھی بھارت دال برانڈ کے تحت صارفین کو سستی قیمتوں پر خوردہ فروخت کے لیے بفر سے دال میں تبدیل کر دیا ہے۔ اسی طرح، بھارت برانڈ کے تحت خوردہ صارفین کو رعایتی قیمتوں پر آٹا اور چاول تقسیم کیے جاتے ہیں۔ بفر سے پیاز ہول سیل مارکیٹوں اور ریٹیل آوٹ لیٹس کے ذریعے زیادہ قیمت استعمال کرنے والے مراکز میں قیمتوں میں اعتدال کے لیے کیلیبریٹڈ اور ہدف بند انداز میں جاری کیا جاتا ہے۔ پیاز خوردہ صارفین میں 35 روپے فی کلوگرام کے حساب سے اسٹیشنری ریٹیل آوٹ لیٹس اور موبائل وینز کے ذریعے بڑی کھپت کے مراکز میں تقسیم کی جاتی ہے۔ ان اقدامات نے ضروری اشیائے خوردونوش، جیسے دال، چاول، آٹا اور پیاز صارفین کو سستی قیمتوں پر دستیاب کرانے اور قیمتوں کو مستحکم کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔
مقامی دستیابی کو بڑھانے کے لیے دالوں کی ہموار اور بغیر کسی رکاوٹ کے درآمد کو یقینی بنانے کی غرض سے، تور اور اڑد کی درآمد کو 31 مارچ 2025 تک 'مفت زمرہ' کے تحت رکھا گیا ہے اور مسور کی درآمد پر31 مارچ 2025 تک صفر ڈیوٹی رکھی گئی ہے۔ مزید برآں، حکومت نے مقامی مارکیٹ میں دالوں کی سپلائی کو بڑھانے کے لیے 31 مارچ 2025 تک دیسی چنے کی ڈیوٹی فری درآمد کی بھی اجازت دی ہے۔ دال کی دستیابی کو برقرار رکھنے اور دالوں کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کو روکنے میں درآمدات کے مسلسل بہاو کی وجہ سے تور، اڑد اور مسور کی مستحکم درآمدی پالیسی ملک میں تور اور اڑد کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے میں موثر رہی ہے۔صارفین کے امور کے محکمے نے ،کسانوں کی بیداری کی مہمات، رابطہ کاری کے پروگراموں، بیجوں کی تقسیم وغیرہ کے لیے این سی سی ایف اور نیفیڈ کو مدد فراہم کی۔ نیفیڈ اور این سی سی ایف کے ذریعہ پی ایم – آشا اسکیم کے اجزائ پرائس سپورٹ اسکیم ( پی ایس ایف) اور پرائس اسٹیبلائزیشن فنڈ (پی ایس ایف) کے تحت تور اور اڑد کی یقینی خریداری کے لئے حکومت نے کسانوں کے ماقبل رجسٹریشن کو نافذ کیا ہے۔ 22 نومبر 2024 تک این سی سی ایف اور نیفیڈ کے ذریعہ کل 10.66 لاکھ کسانوں کو رجسٹر کیا گیا ہے۔
خریف کی فصلوں کی حالت اچھی ہے اور مونگ، اڑد جیسی مختصر مدت کی فصلوں کی کٹائی مکمل ہو گئی ہے، جبکہ تور کی فصل کی کٹائی ابھی شروع ہوئی ہے۔ صارفین کو سپلائی چین میں اچھا بہاو¿ بر قرار رکھنے کے لیے موسم بھی فصل کے لیے سازگار رہا ہے، جس سے دالوں کی قیمتوں میں اعتدال کی توقع ہے۔یہ معلومات صارفین کے امور، خوراک اورعوامی نظام تقسیم کی وزارت کے مرکزی وزیر مملکت جناب بی ایل ورما نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan