کمرشیل کوئلہ کان کی نیلامی کے 10ویں دور میں نو کانوں کی کامیابی سے نیلامی عمل میں آئی
نئی دہلی،27نومبر(ہ س)۔ کوئلے کی وزارت نے 21 جون 2024 کو تجارتی کان کنی کے لیے کوئلے کی کانوں کی نیلامی کے 10ویں دور کا آغاز کیا تھا۔ آگے کی نیلامیوں میں، کل 9 کوئلے کی کانوں کی کامیابی کے ساتھ نیلامی کی گئی، تین کانیں ایسی ہیں جن میں کانکنی کاکام ان
کمرشیل کوئلہ کان کی نیلامی کے 10ویں دور میں نو کانوں کی کامیابی سے نیلامی عمل میں آئی


نئی دہلی،27نومبر(ہ س)۔

کوئلے کی وزارت نے 21 جون 2024 کو تجارتی کان کنی کے لیے کوئلے کی کانوں کی نیلامی کے 10ویں دور کا آغاز کیا تھا۔ آگے کی نیلامیوں میں، کل 9 کوئلے کی کانوں کی کامیابی کے ساتھ نیلامی کی گئی، تین کانیں ایسی ہیں جن میں کانکنی کاکام انجام دیا جاچکا ہے اور چھ کانیں ایسی ہیں جس میں جزوی طور پرکانکنی کاکام انجام دیا گیا ہے۔ ان نو کانوں میں تقریباً 3,998.73 ملین ٹن کا مشترکہ ارضیاتی ذخیرہ ہے۔ ان کانوں کی مجموعی پیک ریٹڈ صلاحیت (پی ا?ر سی) 14.10 ایم ٹی پی اےہے،جن میں وہ کانیں شامل نہیں ہیں جن میں جزوی طور پر کانکنی کے کام کو انجام دیا گیا ہے۔

نیلامیوں میں زبردست مسابقت نظر ا?ئی، جس میں اوسط آمدنی کا 17.44 فیصدحصہ حاصل کیا گیا۔ یہ کوئلے کے شعبے میں صنعتوں کی مستقل دلچسپی اور ایک مستحکم اور شفاف پالیسی فریم ورک فراہم کرنے کے لیے وزارت کی کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔ ان کانوں سے1,446 کروڑ روپئے کی سالانہ آمدنی متوقع ہے (جزوی طور پر کانکنی کا انجام دی گئی کانوں کو چھوڑ کر)، تقریباً 2,115 کروڑروپئے کی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کا امکان ہے، اور ان سے 19,063 روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔سال 2020 میں تجارتی کوئلے کی کان کنی کے آغاز کے بعد سے، کل 113 کوئلے کی کانوں کی کامیابی کے ساتھ نیلامی کی جا چکی ہے، جن کی پیداواری صلاحیت 257.60 ملین ٹن سالانہ ہے۔ آپریشنل ہونے کے بعد، یہ کانیں کوئلے کی گھریلو پیداوار کو بڑھانے اور کوئلے کے شعبے میں ملک کو خود کفیل بنانے میں بہت زیادہ تعاون کریں گی۔ مجموعی طور پر ان کانوں سے 35,437 کروڑ روپے کی سالانہ آمدنی، 38,641 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری اور کوئلہ والے علاقوں میں 3,48,268 لوگوں کو روزگار ملنے کی توقع ہے۔کوئلہ کی وزارت کے یہ اسٹریٹجک اقدامات کوئلے کے شعبے کو اقتصادی ترقی کے کلیدی محرک میں تبدیل کرنے کے لیے وزارت کی لگن کی تصدیق کرتے ہیں۔ یہ اقدامات نہ صرف ملک کی توانائی کے تقاضوں کو پورا کرتے ہیں بلکہ معاشی استحکام کو بھی فروغ دیتے ہیں اور روزگار کے مواقع پیدا کرتے ہیں، اس طرح سے یہ ’آتم نر بھر بھارت‘ کے وڑن میں معاون ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande