اسرائیل لبنان میں فائر بندی کا منصوبہ تیار کرنے میں مصروف:واشنگٹن پوسٹ
تل ابیب،14نومبر(ہ س)۔ اسرائیل منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے بطور تحفہ لبنان میں فائر بندی کا منصوبہ تیار کر رہا ہے۔ یہ بات امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے آج جمعرات کے روز بعض ذمے داران کے حوالے سے بتائی ہے۔اسرائیلی حکومت کے ایک وزیر نے اس تجویز پ
Gaza


تل ابیب،14نومبر(ہ س)۔

اسرائیل منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے بطور تحفہ لبنان میں فائر بندی کا منصوبہ تیار کر رہا ہے۔ یہ بات امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے آج جمعرات کے روز بعض ذمے داران کے حوالے سے بتائی ہے۔اسرائیلی حکومت کے ایک وزیر نے اس تجویز پر ٹرمپ اور جیرڈ کشنر کے ساتھ بات چیت کی۔اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے ایک قریبی معاون نے ٹرمپ اور کشنر کو بتایا کہ اسرائیل لبنان میں فائر بندی کے معاہدے کے سلسلے میں تیزی دکھا رہا ہے۔اسی سیاق میں العربیہ کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ امریکا اس بنیادی اختلافی نقطے کو حل کرنے پر کام کر رہا ہے جو لبنان میں فائر بندی تک پہنچنے میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔ یہ اختلاف سرحد پر نگراں کمیٹی اور حزب اللہ کو اس کے ہتھیاروں سمیت دریائے لیطانی کے شمال کی جانب بے دخل کرنے سے متعلق ہے۔

ایک اور اختلافی نقطہ جس پر مذاکرات ہو رہے ہیں اور وہ یہ کہ اسرائیل حزب اللہ کی کسی بھی معاند سرگرمی کے خلاف انفرادی طور پر لبنان میں نقل و حرکت اور تصرف کا مطالبہ کر رہا ہے۔اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاتز کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے خلاف انفرادی اقدام کے حق کی ضمانت کے بغیر کوئی فائر بندی نہیں ہو گی۔معاہدے کے منصوبے میں جو متفقہ مرکزی نقاط شامل ہیں ان میں معاہدے پر دستخط سے 7 روز کے اندر جنوبی لبنان سے اسرائیلی فوج کا انخلا، لبنانی فوج کا علاقے کا انتظام سنبھالنا اور لبنان کا اپنی سرزمین پر ہتھیاروں کی نقل و حرکت کی نگرانی کرنا شامل ہے تا کہ حزب اللہ تک اسلحے کی ترسیل روکی جا سکے۔ادھر العربیہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیل میں سیاسی قیادت نے لبنان میں زمینی آپریشن کو دوسرے مرحلے میں منتقل کرنے کی منظوری دے دی ہے تا کہ جنوب کے اضافی دیہات شامل کیے جا سکیں۔

اس دوران میں اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں جاری معرکے میں 6 فوجیوں کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے۔اسرائیلی اخبار معاریف کے مطابق اسرائیلی فوج نے لبنان میں زمینی مداخلت کا دوسرا مرحلہ شروع کر دیا ہے۔ اس مرحلے میں حزب اللہ کی عسکری صلاحیتوں کے خاتمے پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔ادھر عالمی سلامتی کونسل نے گذشتہ ہفتوں کے دوران میں لبنان میں اقوام متحدہ کی عارضی فوج یونیفل کو حملوں کا نشانہ بنائے جانے کی مذمت کی ہے۔ سلامتی کونسل کے ارکان نے زور دیا ہے کہ یونیفل کے ارکان کو کسی بھی حملے کا ہدف ہر گز نہیں بنایا جانا چاہیے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande