نئی دہلی، 11 اکتوبر (ہ س) اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے وفد نے جمعہ کو دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو ایک میمورنڈم پیش کیا جس میں ووٹوں کی گنتی پر روک لگانے کے ہائی کورٹ کے فیصلے پر خصوصی چھٹی کی درخواست یا دیگر قانونی آپشن کے ذریعے ووٹوں کی التوا میں گنتی شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ دہلی یونیورسٹی طلبہ یونین کے انتخابات اور نتائج جلد جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔
قابل ذکر ہے کہ دہلی یونیورسٹی طلبہ یونین کے انتخابات 27 ستمبر کو ہوئے تھے، لیکن ہائی کورٹ نے فی الحال ووٹوں کی گنتی پر روک لگا دی ہے۔ طلبہ یونین کے انتخابات میں پیسے کے بے تحاشہ خرچ اور انتخابی مہم کے دوران سرکاری املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ جب تک یونیورسٹی عدالت کو مطمئن نہیں کرتی کہ تمام پوسٹرز، ہورڈنگز، پلے کالجوں سے کارڈز ہٹا دیے گئے ہیں نتائج کا اعلان نہ کیا جائے۔ الیکشن نوٹیفکیشن کے مطابق نتائج کا اعلان 28 ستمبر کو ہونا تھا۔
اس تناظر میں اے بی وی پی نے جمعہ کو دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے ملاقات کی اور ہائی کورٹ کے فیصلے کے بارے میں نظرثانی کی عرضی داخل کرنے کے لیے میمورنڈم پیش کیا۔ اے بی وی پی دہلی کے ریاستی سکریٹری ہرش عطری نے کہا کہ دہلی یونیورسٹی طلبہ یونین کے انتخابات میں ووٹوں کی گنتی پر روک لگانے کے ہائی کورٹ کے فیصلے پر دوبارہ غور کرنے کے لیے دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو ایک میمورنڈم پیش کیا گیا ہے۔ اے بی وی پی کے قومی سکریٹری شیوانگی کھروال نے کہا کہ دہلی یونیورسٹی طلبہ یونین کے انتخابات میں ووٹوں کی گنتی پر پابندی کی وجہ سے طلبہ کو پریشانی کا سامنا ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی