نو سالہ بچی کو کنویں میں پھینکا، اوپر سے پتھر مار کر موت کے گھاٹ اتارا
کھجوراہو، 11 اکتوبر (ہ س)۔ کھجوراہو میں ایک شخص نے 9 سالہ بچی کو کنویں میں دھکیل دیا۔ اس کے بعد اوپر سے پتھر بھی برسائے۔ وہ اپنے پھوپھی زاد بھائی کے ساتھ مندر جا رہی تھی۔ حملہ آور نے بھائی پر بھی پتھراو کیا۔ جیسے تیسے وہ جان بچا کر بھاگا، لیکن بچی کی موت ہوگئی۔
بتایا جا رہا ہے کہ بچی نے حملہ آور کو پہلے کسی بات کو لیکر چڑھایا تھا، جس سے وہ ناراض تھا۔ یہ واقعہ جمعرات کی رات کو راج نگر تھانہ علاقہ کے دیوکولیا گاوں میں پیش آیا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر لڑکی کی لاش کو کنویں سے باہر نکالا۔ لاش کا پوسٹ مارٹم جمعہ کی صبح کیا گیا۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ متوفی لڑکی کا نام موہنی شریواس عمر 9 سال بیٹی منوج شریواس ہے۔ وہ چوتھی جماعت میں پڑھتی تھی۔ وہ دیوکولیا گاوں میں اپنے دادا اور چچا کے ساتھ رہتی تھی۔ لڑکی کا خاندان دہلی میں مزدوری کرتا ہے۔ ملزم گووردھن پٹیل اسی گاوں کا رہنے والا ہے۔ واردات کے وقت موہنی کا 10 سالہ پھوپھی زاد بھائی بھی وہاں موجود تھا۔ بچے نے بتایا کہ ہم رات کو مندر جا رہے تھے۔ ہم کنویں کے قریب پہنچے، جہاں ملزم گووردھن پٹیل پیچھے چھپا ہوا تھا۔ اس نے بہن کا ہاتھ پکڑا اور اسے کنویں میں دھکیل دیا۔ میں نے شور مچایا تو اس نے مجھ پر بھی پتھر سے حملہ کیا، میرے ہاتھ میں بھی چوٹ آئی ہے۔ کنویں میں گری بہن چلائی تو ملزم نے اوپر سے پتھر برسائے۔ اس کا سر پھٹ گیا۔ موہنی کی ماں مایا نے بتایا کہ ان کی بیٹی پوجا کرنے مندر گئی تھی۔ تبھی گاوں کے ہی گووردھن نے اسے کنویں میں دھکیل دیا۔ اوپر سے پتھر پھینکے یہاں تک کہ اس کی موت ہوگئی۔ نند کا بیٹا بھی ساتھ تھا۔ وہ بھگ گیا لیکن لڑکی کی موت ہوگئی۔
کھجوراہو کے ایس ڈی او پی سلل شرما نے کہا کہ اب تک کی جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہبچی نے کبھی کسی معاملے پر ملزم کو چڑھایا تھا۔ جس کی وجہ سے ملزم ناراض تھا۔ دیر رات ملزم گووردھن پٹیل کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ وہ کھیت میں چھپا ہوا تھا۔ لڑکی کے چھوٹے بھائی کا بھی طبی معائنہ کرایا گیا ہے۔ لڑکی کے اہل خانہ اور ملزمان کے بیانات لیے جا رہے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن