ہریانہ میں ایک ہی نعرہ - بھروسہ دل سے، بھاجپا پھرسے: مودی
نئی دہلی، یکم اکتوبر (ہ س)۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اور وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو ہریانہ کے پلول میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی حمایت کی لہر ہر گاو¿ں میں پھیل رہی ہے اور صرف ایک ہی نعرہ گونج رہا ہے - ب
وزیراعظم


نئی دہلی، یکم اکتوبر (ہ س)۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اور وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو ہریانہ کے پلول میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی حمایت کی لہر ہر گاو¿ں میں پھیل رہی ہے اور صرف ایک ہی نعرہ گونج رہا ہے - بھروسہ دل سے، بھاجپا پھرسے۔ وزیر اعظم مودی نے پورے اعتماد کے ساتھ کہا کہ ہریانہ کا ٹریک ریکارڈ دہلی کے سیاسی جذبات کی مسلسل عکاسی کرتا ہے۔ دہلی میں مسلسل تیسری بار بی جے پی کی حکومت منتخب ہونے کے بعد، یہ واضح ہے کہ ہریانہ بھی اسی راستے پر چلنے کے لیے تیار ہے، اس طرح یہاں بھی بی جے پی کی حکومت کی تیسری مدت کو یقینی بنانے کے لیے ہریانہ کے جذبے کو یاد کرتے ہوئے، وزیر اعظم مودی نے کہا یہ وہ سرزمین ہے جس نے دنیا کو بھاگوت گیتا سکھائی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہریانہ نے ہمیشہ محنت کی قدر سکھائی ہے اور لوگوں سے لگن کے ساتھ کام کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کانگریس پارٹی پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کا فارمولا ہے - نہ کام کرو اور نہ دوسروں کو کام کرنے دو۔ کانگریس کی سیاست صرف جھوٹے وعدوں تک محدود ہے، جب کہ بی جے پی کی سیاست محنت اور نتائج پر مبنی ہے۔

ہریانہ میں کانگریس پارٹی کے اندر چل رہے اندرونی تنازعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہریانہ کے لوگ اس سے اچھی طرح واقف ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سب سے زیادہ غیر مطمئن دلت، پسماندہ اور پسماندہ طبقات ہیں۔ انہوں نے کہا،’دلت برادری نے فیصلہ کیا ہے کہ باپ بیٹے کی جوڑی کی سیاست کو آگے بڑھانے کے لیے ایک پیادے کے طور پر استعمال نہیں کیا جائے گا۔

وزیر اعظم مودی نے وزیر اعلیٰ نایاب سینی کی عاجزی اور سب کو ساتھ لے کر ریاست کی قیادت کرنے کی تعریف کی۔انہوں نے کانگریس پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غریبوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والے غریب ہٹاو کا نعرہ لگاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے اہم قومی مسائل کو حل طلب چھوڑ دیا ہے - ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کو روکنا، جموں و کشمیر میں 370ہٹانا،آئین کے مکمل نفاذ کو روکنا اور خواتین کو پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں ریزرویشن سے محروم کرنا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح کانگریس نے تین طلاق کے معاملے میں مسلم خواتین کو الجھائے رکھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک کے مسائل کو حل کرنے کے بجائے، کانگریس نے اپنے خاندان کی طاقت کو محفوظ بنانے پر توجہ مرکوز کی ہے۔

مودی نے کہا کہ کانگریس کو لگتا ہے کہ اس کا ووٹ بینک محفوظ ہے اور وہ محسوس کرتی ہے۔ کہ ہندوستان سے محبت کرنے والے تقسیم ہو جائیں گے۔ انہوں نے کانگریس کے تفرقہ انگیز ایجنڈے کو ناکام بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے سبھی پر زور دیا کہ وہ متحد ہوکر اپنے بچوں کے مستقبل، اپنی بیٹیوں کی حفاظت، بدعنوانی سے پاک ملازمتوں، ہریانہ میں نئی سرمایہ کاری، بہتر سڑکوں اور بہتر آبپاشی کے لیے ووٹ دینے کا عہد کریں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande