اڈانی گروپ کے خلاف الزامات کی سچائی سامنے لانے کے لیے جے پی سی جانچ ضروری: کانگریس
نئی دہلی، 22 مارچ (ہ س)۔ کانگریس نے کہا کہ واحد آپشن ہے کہ اڈانی گروپ کے خلاف الزامات کی سچائی کو سا
اڈانی گروپ کے خلاف الزامات کی سچائی سامنے لانے کے لیے جے پی سی جانچ ضروری: کانگریس 


نئی دہلی، 22 مارچ (ہ س)۔ کانگریس نے کہا کہ واحد آپشن ہے کہ اڈانی گروپ کے خلاف الزامات کی سچائی کو سامنے لانے کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی تحقیقات کرائی جائیں۔ سپریم کورٹ کی طرف سے تشکیل دی گئی کمیٹی صرف گوتم اڈانی سے پوچھ گچھ کرے گی، جب کہ سچائی سامنے لانے کے لیے حکومت سے سوالات بھی کیے جائیں۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے بدھ کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقد ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ سپریم کورٹ کے ذریعہ مقرر کردہ ماہرین کی کمیٹی حکومت کو کلین چٹ دینے کے لئے موجود ہے۔

رمیش نے کہا کہ سال 1992 میں جے پی سی سے ہرشد مہتا گھوٹالے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ پھر سال 2001 میں کیتن پاریکھ گھوٹالے کی جے پی سی نے جانچ کی۔ یہ دونوں معاملات بھی تجارت سے متعلق تھے۔ ایسے میں اڈانی گروپ کے خلاف الزامات کی منصفانہ جانچ کے لیے جے پی سی کی تشکیل ضروری ہے۔

رمیش نے کہا کہ اپوزیشن اس مسئلہ پر حکومت کے ساتھ سودے بازی کرنے کو تیار نہیں ہے۔ پچھلے تین چار دنوں سے کہا جا رہا ہے کہ اگر اپوزیشن جے پی سی کا مطالبہ واپس لے لیتی ہے تو بی جے پی راہل گاندھی سے معافی کا مطالبہ واپس لے لے گی۔ رمیش نے کہا کہ یہ ہمارے لیے ناقابل قبول ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے اڈانی گروپ پر ہنڈنبرگ کے الزامات کی تحقیقات کے لیے 6 رکنی ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس کمیٹی کے سربراہ ریٹائرڈ جج اے ایم سپرے ہیں۔ اپنی رپورٹ میں، ہنڈنبرگ نے اڈانی گروپ پر کھاتوں میں دھاندلی، حصص کی قیمتوں میں اضافہ اور شیل کمپنیاں بنانے کا الزام لگایا تھا۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande