
ئی دہلی، 8 دسمبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر ثقافت گجیندر سنگھ شیخاوت نے کہا کہ ہمارا ثقافتی ورثہ صرف پتھروں میں پیوست نہیں ہے بلکہ زندہ اور غیر محسوس ہے۔ شیخاوت نے یہ بیان نئی دہلی کے لال قلعہ میں منعقدہ غیر محسوس ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے یونیسکو کی بین الحکومتی کمیٹی (آئی جی سی) کے 20ویں بین الاقوامی اجلاس کی افتتاحی تقریب میں دیا۔
شیخاوت نے کہا، ہندوستان کا ہمیشہ یہ ماننا رہا ہے کہ ثقافتی ورثہ صرف یادگاروں، آرکائیوز یا عجائب گھروں تک محدود نہیں ہے، بلکہ یہ ایک زندہ غیر محسوس ورثہ ہے جو ہماری روزمرہ کی زندگیوں، روایات اور فنون میں گہرائی سے جڑا ہوا ہے۔ ہمیں ان زندہ روایات کو محفوظ رکھنا چاہیے تاکہ ہماری آنے والی نسلیں نہ صرف مادی دولت بلکہ اس روایتی دنیا کی دولت کی بھی وارث بن سکیں۔
وزیر نے میڈیا کو بتایا کہ اگلے سات دنوں میں دنیا بھر کے وفود عالمی ثقافتی ورثہ کے لیے نامزد تمام درخواستوں پر غور کریں گے اور غیر محسوس ورثے کے تحفظ کے لیے مستقبل کی پالیسیوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔ شیخاوت نے بتایا کہ اس سال ہندوستان نے دیوالی کو غیر محسوس ورثے کے طور پر نامزد کرنے کے لیے درخواست دی ہے، جس پر کمیٹی اب فیصلہ کرے گی۔ یونیسکو کی غیر محسوس ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے بین حکومتی کمیٹی (آئی جی سی) کی 20ویں بین الاقوامی میٹنگ میں مندوبین کا خیرمقدم کرتے ہوئے، وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کہا کہ ایک بانی رکن کے طور پر، ہندوستان عالمی امن اور افہام و تفہیم کو فروغ دینے میں فعال طور پر تعاون کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا، اس ورثے کی پرورش کریں اور اسے آنے والی نسلوں تک پہنچائیں۔ انہوں نے کہا، اس موقع پر یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر خالد العینی اور دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا سمیت مختلف ممالک کے وفود نے شرکت کی۔ یہ اجلاس اگلے سات دنوں تک جاری رہے گا، جہاں دنیا بھر سے غیر محسوس ثقافتی ورثے پر اہم فیصلے کیے جائیں گے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی