وزیر اعلیٰ نے پنا نیشنل پارک میں 10 نئی کینٹر بسوں کو ہری جھنڈی دکھائی
بھوپال، 8 دسمبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے سیاحتی سیکٹر کو نئی شکل دینے کی تیاریاں تیز ہو گئی ہیں۔ پنا نیشنل پارک میں پیر کا دن ایک اہم دن تھا جب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے 10 نئی ویونگ کنٹر بسوں کو مڑلا گیٹ سے ہری جھنڈی دکھائی۔ یہ نئی بسیں سیاحوں کے
پنا


بھوپال، 8 دسمبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے سیاحتی سیکٹر کو نئی شکل دینے کی تیاریاں تیز ہو گئی ہیں۔ پنا نیشنل پارک میں پیر کا دن ایک اہم دن تھا جب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے 10 نئی ویونگ کنٹر بسوں کو مڑلا گیٹ سے ہری جھنڈی دکھائی۔ یہ نئی بسیں سیاحوں کے لیے جنگل سفاری کے تجربے کو مزید پرجوش، محفوظ اور آسان بنا دیں گی۔

وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا، مدھیہ پردیش کے قومی پارکوں اور سیاحتی مقامات پر سہولیات کو مسلسل بڑھایا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں، آج پنا نیشنل پارک سے 10 ویونگ کنٹر بسوں کو سیاحوں کے جنگل سفاریوں کے لیے ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا گیا۔ یہ کینٹر بسیں (سدھی)، اور ریاست کے دیگر قومی پارکس اور سیاحتی مقامات پر سیاحوں کی سہولت کے لیے چلیں گی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ان نئی بسوں کے چلنے سے پنا نیشنل پارک اور دیگر قومی پارکوں میں سفاری کے انتظام میں بہتری آئے گی۔ اب سیاحوں کی ایک بڑی تعداد بیک وقت سفاری کے موقع سے لطف اندوز ہو سکے گی اور ہجوم کا مؤثر طریقے سے انتظام کیا جا سکے گا۔ محکمہ سیاحت کا خیال ہے کہ نئی سہولیات کے اضافے سے ریاست میں آنے والے سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا اور ریاست جنگلی حیات کی سیاحت کا ایک بڑا مرکز بن جائے گی۔ پنا نیشنل پارک میں متعارف کرائی گئی 10 کینٹر بسیں اس سمت میں ایک بڑا قدم ثابت ہوں گی اور مستقبل میں سیاحت کے شعبے میں نئے امکانات کھولیں گی۔

یاد رہے کہ پنا نیشنل پارک ہندوستان اور بیرون ملک سے جنگلی حیات سے محبت کرنے والوں کے لئے ایک بڑا پرکشش مقام ہے۔ ہر سال ہزاروں سیاح شیروں، چیتے اور دیگر نایاب جانوروں کے قدرتی مسکن کو قریب سے دیکھنے کے لیے یہاں آتے ہیں۔ سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر سفاری گاڑیوں کی دستیابی اور معیار کو بہتر بنانا ضروری ہو گیا ہے۔

نئی کینٹر بسیں ایک وقت میں 19 سیاحوں کو ایڈجسٹ کرنے کی صلاحیت سے لیس ہیں۔ ان کینٹر بسوں کو نئے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ان کی اونچائی اور ساخت سیاحوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے پورے جنگل میں آزادانہ گھومتے ہوئے جنگلی حیات کو دیکھنے کی اجازت دیتی ہے۔ خاص طور پر بچوں اور بزرگ شہریوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ان بسوں پر حفاظتی اقدامات کو بہتر بنایا گیا ہے۔

ان بسوں کی دستیابی سے ان سیاحوں کو خاصی راحت ملے گی جو اکثر آن لائن بکنگ کی کمی کی وجہ سے سفاری کے مواقع سے محروم رہتے ہیں۔ پہلے، سفاری سلاٹ تیزی سے بھر جاتے تھے، اور بعض اوقات سیاح نیشنل پارک پہنچنے کے بعد بھی سفاری پر نہیں جا پاتے تھے۔ تاہم نئے نظام کے تحت سیاح نیشنل پارک کے داخلی دروازے پر ہی بکنگ کر سکیں گے۔ نئی کینٹر بسوں پر سفاری کے استعمال کی فی فرد فیس تقریباً 1150 سے 1450 روپے فی چکر مقرر کی گئی ہے جو کہ عام سیاحوں کے بجٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے مقرر کی گئی ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande