بابری مسجد کے بہانے بنگال میں تشدد بھڑکانے کی پھر سے سازش کر رہے ہیں ایم ایل اے ہمایوں کبیر : وی ایچ پی
نئی دہلی، 6 دسمبر (ہ س)۔ وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے ترنمول کانگریس کے معطل رکن اسمبلی ہمایوں کبیر کے ذریعہ مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع میں بابری مسجد کا سنگ بنیاد رکھے جانے کو رام جنم بھومی مندر معاملے میں سپریم کورٹ کے متفقہ فیصلے کی خلاف ورز
VHP on MLA Humayun Kabir violence in Bengal Babri Masjid


نئی دہلی، 6 دسمبر (ہ س)۔ وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے ترنمول کانگریس کے معطل رکن اسمبلی ہمایوں کبیر کے ذریعہ مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع میں بابری مسجد کا سنگ بنیاد رکھے جانے کو رام جنم بھومی مندر معاملے میں سپریم کورٹ کے متفقہ فیصلے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ وی ایچ پی نے کہا ہے کہ ایم ایل اے کبیر مغربی بنگال میں اس مسجد کے بہانے پھر سے تشدد کی سازش کر رہے ہیں۔

وی ایچ پی کے قومی ترجمان ونود بنسل نے ہفتہ کو ایک ایکس پوسٹ میں کہا کہ مرشد آباد میں اقلیتی ہندووں پر حملوں کو نو مہینے بھی نہیں گزرے ہیں، پھر بھی ہمایوں کبیر بابری مسجد کے نام پر کشیدگی کو پیداکرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایم ایل اے مذہبی جذبات کو بھڑکا کر بنیاد پرست عناصر کو متحرک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور سیاسی مفاد کے لئے ماحول خراب کر رہے ہیں۔

بنسل نے کہا کہ اگر بابری کے بہانے کہیں بھی ہندوؤں پر کوئی حملہ ہوتا ہے تو اس کی ذمہ داری براہ راست ہمایوں کبیر، وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور ریاستی انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ رام جنم بھومی پر سپریم کورٹ کا فیصلہ حتمی سچائی ہے اور اس کی توہین کرکے ملک میں بدامنی پھیلانے کی کوششوں کو قبول نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ بنگال پہلے ہی غیر قانونی دراندازی اور بنیاد پرست سرگرمیوں سے متاثرہ ہے اور ایسے وقت میں ایم ایل اے کے اس قدم سے ریاست کے امن و امان کو شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ ریاستی حکومت سے فوری اور سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے بنسل نے کہا کہ کروڑوں لوگوں کے عقیدے کو سیاسی کھلونا نہیں بننے دیا جا سکتا۔

وی ایچ پی کے ترجمان نے گورنر اور مرکزی وزارت داخلہ سے بھی اپیل کی کہ وہ اس صورتحال کو بگڑنے سے پہلے ایسے ’’شرپسند عناصر‘‘پر روک لگائی جا سکے۔انتظامیہ نے بیلڈانگا علاقے میں سیکورٹی بڑھا دی ہے اور صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande