
نئی دہلی، 6 دسمبر (ہ س)۔ دہلی حکومت آلودگی کے خلاف بڑے پیمانے پر مہم چلا رہی ہے۔ اس سلسلے میں وزیر ماحولیات منجندر سنگھ سرسا نے ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی)، ضلع مجسٹریٹ (ڈی ایم) اور ڈی ایس آئی ڈی سی کے عہدیداروں کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کی اور واضح ہدایات جاری کیں کہ ہر ضلع کی تمام صنعتوں کا سات دنوں کے اندر سروے کیا جائے اور قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
وزیر ماحولیات نے میونسپل کارپوریشن آف دہلی (ایم سی ڈی) کے ڈویژنل کمشنر کو بھی ہدایت دی کہ وہ غیر موافق صنعتی علاقوں اور تمام تعمیراتی مقامات کا فیلڈ سطح پر سروے کریں، تاکہ جہاں کہیں بھی دھول کو کنٹرول کرنے یا کچرے کے انتظام میں لاپرواہی ہو، فوری جرمانے اور سیل کرنے کی کارروائی کی جاسکے۔ ٹوٹی ہوئی سڑکوں، گڑھوں اور غیر ترقی یافتہ زمین کی مکمل تازہ کاری کو بھی فوری طور پر تیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ دہلی کی سڑکوں پر دھول کی تمام وجوہات پر قابو پایا جا سکے۔
گزشتہ چند دنوں کے دوران، دہلی آلودگی کنٹرول کمیٹی نے 1,756 تعمیراتی مقامات کا معائنہ کیا، 556 نوٹس جاری کیے، اور مجموعی طور پر 7 کروڑ روپے کے جرمانے لگائے۔ 48 تعمیراتی سائٹس بھی بند کر دی گئیں۔ گزشتہ دو دنوں میں، سرکاری ایجنسیوں کے زیر انتظام 230 مقامات کا معائنہ کیا گیا۔ ان میں سے، ڈی ڈی اے، ڈی ایس آئی ڈی سی، ایم سی ڈی، پی ڈبلیو ڈی، اور ڈی ایم آر سی بھی ضابطوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پائے گئے، اور کل 1 کروڑ روپے کے شوکاز نوٹس جاری کیے گئے۔
سرسا نے کہا کہ کارروائی میں کوئی تعصب نہیں ہے - خواہ وہ نجی بلڈر ہو یا سرکاری ایجنسی۔ ہرصنعت کو آلودگی کے ضوابط پر عمل کرنا چاہیے۔ عدم تعمیل اور رہائشی علاقوں میں کام کرنے والی صنعتوں کے خلاف بھی سخت کارروائی جاری ہے۔ ڈی پی سی سی کی ٹیمیں مسلسل ایسے یونٹوں کی نشاندہی کر رہی ہیں، اور آلودگی پھیلانے والے یونٹوں کو فوری طور پر بند کیا جا رہا ہے۔
سرسا نے کہا کہ سردی سے مزدوروں کی حفاظت ضروری ہے، لیکن ہوا کے معیار سے اس کی قیمت ادا نہیں کی جا سکتی۔ مزدوروں کو ہیٹر فراہم کرنا ٹھیکیداروں کی ذمہ داری ہے۔
سرسا نے کہا کہ دہلی کی ہوا کو صاف کرنا صرف موسم سرما کا منصوبہ نہیں ہے - یہ ہماری جاری حکمت عملی کا حصہ ہے۔ تمام وزراء، تمام ایجنسیاں، اور پوری ٹیم سرگرم ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد