
وارانسی، 6 دسمبر (ہ س)۔
ایودھیا میں بابری مسجد کے انہدام کی 33ویں برسی کے موقع پر وارانسی میں پولیس اور سیکورٹی ایجنسیاں ہفتہ کو چوکس تھیں۔ شہر کے دالمنڈی اور سرائے ہاڑہ کے علاقوں میں مسلمانوں نے اپنی دکانیں بند رکھیں۔
مقامی دکانداروں کے مطابق 6 دسمبر کو ہونے والی بندش کے لیے کسی اپیل کی ضرورت نہیں تھی۔ لوگوں نے اپنی دکانیں خود بند کر رکھیں۔ علاقے کی مساجد میں نماز ظہر کے بعد دعائیں مانگی گئیں۔ دریں اثناء برسی کے موقع پر دالمنڈی کے علاقے میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔
اہلکاروں کو سڑکوں پر گشت کرتے دیکھا گیا۔ ڈاگ اسکواڈ کی ٹیموں نے شہر کے ریلوے سٹیشن، بس اسٹیشن، مندروں، گھاٹوں اور گردونواح میں چیکنگ کی۔ کاشی وشوناتھ مندر کے باہر بھی سیکورٹی سخت رہی۔
پولیس افسران نے مقامی باشندوں سے اپیل کی ہے کہ کسی بھی مشکوک شخص یاقابل اعتراض اشیا کی اطلاع فوری طور پر پولیس کو دیں۔ مقامی پولیس افسران نے شہر کے مخلوط علاقوں بشمول شیوالا، بجرڈیہہ، مدن پورہ، ریوڑی تالاب، چتن پورہ، کوئلہ بازار، ندیسر، اردلی بازار، جیت پورہ، اور بڑی بازار میں گشت کیا۔
قابل ذکر ہے کہ آج ہی کے دن 33سال قبل1992 میں ایودھیان میں واقع تاریخی اور عالی شان بابری مسجد کو شر پسندوں اور شدت پسندوںکی جماعت نے تمام قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے منہدم کر دیاتھا۔ اس سے ملک بھر میں کھلبلی مچ گئی۔ کئی سال تک مقدمہ چلتا رہا۔ 2019 میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کےے بعد ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کا آغاز ہوا۔اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ نے ایک دوسری جگہ مسجد کیلئے بھی زمین الاٹ کرنے کا فیصلہ سنایا تھا مگر بابری مسجد کی جگہ آج ایک عظیم الشان رام للا مندر کی تعمیر مکمل ہو گئی مگر مسجد کی تعمیر کی اب تک شروعات بھی نہیں ہوئی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ